میلبورن۔ آسٹریلیا کے عظیم فاسٹ بولر بریٹ لی کا خیال ہے کہ ہندوستان کے نمبر ایک بلے باز وراٹ کوہلی اب بھی سیکھنے کے دور سے گزر رہے ہیں اور اس جارحانہ کھیلنے کے اپنے قدرتی طریقے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرنا چاہئے۔ کوہلی کی بلے بازی کے پرستار لی نے کہا کہ اس جارحانہ بلے باز کو زیادہ حاوی نہیں ہونے کی کوشش کرنی چاہئے اور انہوں نے عظیم بلے باز سچن تندولکر اور اس نوجوان بلے باز کے
درمیان فرق کے بارے میں بتایا جو انہوں نے محسوس کیا۔لی نے کہا’سچن کو اپنے کھیل کے بارے میں بہتر علم تھا جو اس کے وسیع تجربے کو دیکھتے ہوئے آپ توقع کر سکتے ہو۔ وہ اپنی حدود میں کھیلتا تھا۔ میرے لئے وراٹ عالمی معیار کھلاڑی ہے لیکن وہ اب بھی سیکھنے کے دور سے گزر رہا ہے۔ اسے مخالف پر زیادہ دبدبہ نہیں بنانے کی کوشش کرنے کا فن سیکھناہوگا۔ لی کا کہنا ہے کہااگر ہندوستانی ٹیم متحد ہو جاتی ہے تو وہ عالمی کپ میں سیمی فائنل میں جگہ بنانے کی دعویدار ہو سکتی ہے۔ میں دیگر ٹیموں میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کو منتخب کروںگا۔اپنے اوپر کے وقت دنیا کے سب سے تیز گیند باز رہے لی نے قبول کیاکہ موجودہ حالات میں وہ آسٹریلیا ئی تیز گیند بازوں کو لے کر جانبداری کرتے ہیں لیکن انہوں نے امیش یادو کو باصلاحیت باؤلر بتایا۔
آسٹریلیا کی جانب سے 76 ٹیسٹ اور 221 ون ڈے کھیلنے والے لی نے کہاورلڈ کپ میں مچل جانسن، پیٹ کمنس اور جوش ہجل وڈ سے بہتر کارکردگی کی امید ہے۔ ورلڈ کپ کے علاوہ مجھے ہندوستان کا امیش کافی پسند ہے۔ اس کے پاس رفتار اور جذبہ ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف حال میں ٹیسٹ سیریز ہندوستان کی گیند بازی میں کیا غلط ہوا یہ پوچھنے پر لی نے کہامجھے نہیں لگتا کہ ہندوستانی تیز گیند بازوں کی کارکردگی میں تسلسل تھی۔ ٹیسٹ سیریز میں انہوں نے مراحل میں اچھی گیند بازی کی اور پھر بلے بازوں کو چنگل سے نکل جانے دیا۔ مجھے ساتھ ہی لگتا ہے کہ انہیں اہم لمحوں پر جیت درج کرنی ہوگی۔ انہیں پچھللے بلے بازوں کو آؤٹ کرنا ہوگا۔ آسٹریلیا ایسے ہی ٹیسٹ میچ جیت لیا۔ اپنے ہم منصب عالمی معیار بلے بازوں کے بارے میں پوچھنے پر لی نے تندولکر، برائن لارا اور کیلس کا نام لیا۔ انہوں نے کہاسچن، لارا اور کیلس تین بہترین بلے باز ہیں جنہیں میں نے گیند بازی کی۔
جب سچن بلے بازی کرتا تھا لگتا ہے کہ شاٹ کھیلنے کے لئے اس کے پاس کافی وقت ہے۔ برائن کسی بھی گیند کو میدان کے کسی بھی حصے میں کھیل سکتا تھا۔ ایسی اس کی صلاحیت تھی۔ کیلس بھی عالمی معیارکاکھلاڑی تھا۔ لیکن میرے وقت میں کرکٹ کی گیند پر سب سے زبردست حملہ کرنے والاکرس کرینس تھا۔