لاہور: پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس لائنز کے قریب دھماکا ہوا ہے جس میں 8 افراد
ہلاک ہوئے۔پولیس لائنزلاہور کے علاقے قلعہ گجر سنگھ میں واقع ہے، قلعہ گجر سنگھ شہر کا گنجان آباد علاقہ ہے۔
دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ہے جبکہ امداد ٹیمیں مذکورہ مقام پر روانہ ہو گئیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اس میں متعدد زخمی بھی ہوئے ۔
ہلاک شدگان اور زخمیوں کو میؤ اسپتال اور گنگا رام اسپتال منتقل کیا گیا۔
گنگارام اسپتال کے حکام کا کہنا تھا کہ اسپتال میں 4 افراد کی لاشیں لائی گئی، میؤ اسپتال میں 4 افراد کی لاشیں منقتل کی گئیں۔
دھماکے میں پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر وقاراحمد بھی ہلاک ہوئے
دھماکے کے حوالے سے سی سی پی او لاہور امین وینس کا کہنا تھاکہ ابتدائی طور پر یہ خود کش حملہ معلوم ہوتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایک شخص کا سر ملا ہے ممکنہ طور پر یہ اسی حملہ آور کا سر ہے۔
امین وینس نے مزید کہا کہ کہ خودکش حملہ آور سول لائنز میں داخل ہونا چاہتا تھا مگر وہ اس میں کامیاب نہیں ہو سکا۔
دھماکے کے بعد کئی گاڑیوں نے آگ پکڑ لی جبکہ کئی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، وہاں موجود اکثر موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں۔
جس مقام پر دھماکا ہوا اس کے قریب واقع 8 کے قریب دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔
واضح رہے کہ اس مقام سے پنجاب اسمبلی، لاہور پریس کلب، ریلوے اسٹیشن اور دیگر اہم مقامات بھی قریب ہیں۔
واقعے کے فوری بعد پولیس نے جائے وقوعہ کی جانب تمام راستوں کو عام افراد کی آمدو رفت کے لئے بند کردیا اور اطراف کی عمارتوں پر ایلیٹ فورس کے اہلکار تعینات کردیئے گئے
بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ریسکیو عملہ دھماکے کی جگہ سے شواہد جمع کیں۔
وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لاہور میں سول لائنز دھماکے کی مذمت کی ہے۔
وزیر اعظم نے پنجاب حکومت سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔
نواز شریف نے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔
ترکی کے وزیر اعظم بھی دو روزہ دورے پر پاکستان آئے ہوئے ہیں جن کو لاہور کا دورہ کرنا ہے جہاں ان کو سیاسی رہنماوں سے دیگر شخصیات سے ملاقاتیں کرنی تھیں۔
صدر ممنون حسین نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری، پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اور دیگر کی جانب سے بھی مذمتی بیان سامنے آئے۔
قبل ازیں 4 ماہ پہلے لاہور میں واہگہ بارڈر پر بھی ایک خود کش حملہ کیا گیا تھا جس میں 60 افراد ہلاک ہوئے تھے