مسجد حرام میں ایک تیس سالہ ایشیائی خاتون نے مطاف کی بلند منزل سے کود خودکش کر لی۔ بلندی سے خاتون سر کے بل حرم کے فرش پر گریں اور موقع پر دم توڑ گئیں۔ اس واقعے کے بعد نعش مکہ کے شاہ فیصل ہسپتال منتقل کر دی گئی تاکہ پوسٹ مارٹم کے ذریعے موت کے سبب کا تعین ہو سکے اور بظاہر خودکشی کے اس اقدام کے بارے میں مفصل رپورٹ پیش کی جا سکے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق عمرہ کی غرض سے سعودی عرب آنے والے ایک ایشیائی خاتون نے علی الصباح 0230 بجے مطاف کی اونچی ترین منزل کی گرل کے پاس کرسی رکھی اور اس پر چڑھ گئیں۔ انہیں دیکھ کر حرم میں تعینات پولیس اہلکار ان کی طرف لپکے تاکہ اسے اس اقدام سے باز رکھ
سکیں، تاہم وہ اس کوشش میں ناکام رہے اور خاتون بلندی سے نیچے کود گئیں۔
مکہ پولیس نے ابھی تک حادثے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا، تاہم العربیہ ڈاٹ نیٹ کو ذرائع نے بتایا کہ خاتون کے پاس سے پولیس کو درج کرائی گئی ایک شکایت کی کاپی ملی ہے جس میں انہوں نے خودکشی سے تین دن پہلے شوہر کے خود پر تشدد سے متعلق رپورٹ درج کرائی تھی۔ پولیس نے شکایت کو مزید تحقیق کے لئے پراسیکیوٹر کو ارسال کر دیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے حادثے کی تین وجوہات ہو سکتی ہیں کہ خاتون نفسیاتی مریض ہو سکتی ہیں دوسرا سبب یہ عائلی جھگڑا ہو سکتا ہے تیسری وجہ ایشیائی ملکوں میں پائی جانے والی ضعیف الاعتقادی ہو سکتی ہے کہ حرم پاک میں مرنے والا اللہ کا مقرب ہوتا ہے۔