علی گڑھ(نامہ نگار) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سوائن فلو کے تصدیق شدہ اور مشتبہ معاملات کے پیش نظر یونیورسٹی اور اس سے ملحق اسکولوں میں ۵۲؍فروری تک تمام کلاسیں معطل کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مذکورہ بیماری سے بچائو کے طور پر یونیورسٹی میں منعقد کئے جانے والے سیمینار، ورکشاپ، کانفرنس، ایکزیکیوٹیو کونسل اور اے ایم یو کورٹ کے مجوزہ جلسہ اور اے ایم یو کورٹ میں اساتذہ کے نمائندوں کے انتخابات اورتمام دیگر سرگرمیوں کو آئندہ احکامات تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔یہ فیصلہ یونیورسٹی کے اعلیٰ حکام کی ایک جلسہ میںکیا گیا جس میں سبھی فیکلٹیوں کے ڈین اور کالجوں کے پرنسپل نے شرکت کی۔ جلسہ کی صدارت قائم مقام وائس چانسلر برگیڈیئر سید احمد علی نے کی۔یونیورسٹی رجسٹرار ڈاکٹر اسفر علی خاں کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اے ایم یو کیمپس سے باہر تمام تعلیمی دوروں پر فوری طور سے پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔
نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ مختلف شعبوں، اسپتالوں اور تعلیمی اداروں سمیت تمام دفاتر میں حسب معمول کام کاج جاری رہے گا۔جلسہ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جے این میڈیکل کالج اسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تمام اقامتی ہالوں کو ۵۔۵ سو ماسک فراہم کرائیں گے۔ ساتھ ہی یونیورسٹی ہیلتھ سروس کو دو ہزار ماسک فراہم کئے جائیں گے۔یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر جمشید صدیقی نے تمام اقامتی ہالوں کے طلبہ میں دس ہزار ماسک تقسیم کرائے ہیں ۔ مذکورہ تمام ا قدم احتیاط کے طور پر اٹھائے گئے ہیں۔
جے این میڈیکل کالج کے پرنسپل نے تمام طلباء سے اپیل کی ہے کہ وہ بھیڑ بھاڑ والی جگہوں مثلاً نمائش اور سنیما ہال میں جانے سے پرہیز کریں۔ جے این ایم سی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے جاری احتیاطی تدابیر میں واضح کیا گیا ہے کہ سوائن فلو ، تھوک اور جسم سے خارج ہونے والے دیگر مادوں سے پھیلتا ہے اور لوگوں کو چھینک اور کھانسی آنے پر ناک اور منھ کو ڈھک لینا چاہئے۔ متاثرہ افراد سے ہاتھ ملانے یا ان کے عوامی مقامات پر جانے سے بھی اس بیماری کے پھیلنے کا اندیشہ ہو سکتا ہے۔مذکورہ احتیاطی ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ اپنی ناک، منھ اور آنکھ کو بار بار چھونے سے گریز کریں اور ناک اور منھ کو ڈھک کر رکھیں۔ کسی قسم کے فلو کی صورت میں گھر میں آرام کریں اور عوامی رابطے میں آنے سے بچیں۔