لکھنؤ(نامہ نگار)راجدھانی کی لائف لائن کہی جانے والی گومتی ندی کی صفائی اور کناروں کو بین الاقوامی سطح کی خوبصورتی دینے کیلئے وزیر اعلیٰ کافی سنجیدہ ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت کے اعلیٰ افسر گومتی کی صفائی کا کام دیکھنے کیلئے آئے دن معائنہ اور جائزہ لے رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں دوشنبہ کو چیف سکریٹری آلوک رنجن نے کڑیا گھاٹ پر جاری گومتی صفائی مہم کا معائنہ کیا۔ انہوں نے محکمہ جاتی افسران سے کہا کہ گومتی ندی کی صفائی مہم کو ترجیحی بنیاد پر مکمل کراتے ہوئے ندی کو خوبصورت بنانے کیلئے تیار کئے گئے منصوبے کے مطابق تیزی سے مکمل کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے گومتی کے کناروں کو جدید طرز پر تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گومتی ندی میں
لائٹنگ کا انتظام اس طرح کیا جائے کہ رات میں بھی گومتی ندی روشن ہو۔ سٹی کمشنر اور جل سنستھان کے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ لکھنؤ کی آبادی کے پیش نظر یہ بھی طے کیا جائے کہ آنے والے وقت میں پینے کے پانی کی پریشانی نہ ہو۔ لکھنؤ کو صاف اور خوبصورت بنانے کیلئے ضروری کام ترجیحات کی بنیاد پر کرائے جائیں۔ معائنہ کے دوران لکھنؤ ترقیاتی اتھارٹی کے وائس چیئر مین ستیندر کمار سنگھ ، ضلع مجسٹریٹ راج شیکھر، سٹی کمشنر ادے راج سنگھ سمیت دیگر افسر موجود تھے۔
سیاحوں کیلئے چلائی جائے گی کشتی
پرنسپل سکریٹری آبپاشی دیپک سنگھل نے بتایا کہ گومتی ندی کی صفائی کے بعد نکلنے والی سرکاری زمین پر خوبصورت پارکوں کے ساتھ آمدورفت کیلئے سڑک کی تعمیر بھی کرائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گومتی ندی پر سیاحوں کیلئے کشتی کا بندوبست کیاجائے گا۔ ساتھ ہی ندی کو پُر کشش اور خوبصورت بنایاجائے گا۔ وزیر اعلیٰ اور وزیر آبپاشی کی ہدایت کے مطابق گومتی ندی کی صفائی کرانے کے ساتھ ندی کو خوبصورت اور پُر کشش بنانے کیلئے رقم کی کوئی کمی نہیں ہے۔ منصوبہ کے مطابق کاموں کی رفتار میں تیزی پیدا کر کے گومتی ندی کو خوبصورت اور پُر کشش بنایاجائے گا۔
ندی میں نالہ نہ گرانے کی ہدایت
چیف سکریٹری نے معائنہ کے دوران سخت ہدایت دی کہ گومتی ندی میں کسی بھی گندے نالے کا پانی نہ گرنے پائے۔ ندی میں گرنے والے نالوں کے گندے پانی کو دور لے جا کر گراتے ہوئے آبپاشی وغیرہ کے کاموں میں استعمال کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ گومتی ندی کی صفائی کے دوران یہ بھی اسکیم تیار کر لی جائے کہ شہر کے لوگوں کو مستقبل میں پانی کی قلت نہ ہو۔ اس کیلئے پہلے سے منصوبہ تیار کر کے پینے کے پانی کی بہتر فراہمی کی جائے۔