لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ چیف سکریٹری آلوک رنجن نے دو شنبہ کو اموسی ایئر پورٹ واقع لکھنؤ میٹرو کے کاسٹنگ یارڈ میں رسمی طریقوں کے بعد میٹروں کیلئے یوگارڈروں کے کاسٹنگ کام کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر لکھنؤ میٹرو کارپوریشن کے ایم ڈی کمار کیشو، ڈائریکٹر دلجیت سنگھ ، مہندر سنگھ، رہائشی سکریٹری پندھاری یادو سمیت لکھنؤ میٹرو کے افسران و دیگر انتظامی افسران موجود تھے۔ لکھنؤ میٹرو کے ابتدائی سیکشن کے ٹرانسپورٹ نگر سے چارباغ تک ۸ کلو میٹر کیلئے گاڈر کا تعمیری کام یہیں ہوگا۔ گزشتہ برس ۲۷؍ستمبر کو شروع ہوئے لکھنؤ میٹرو کے سول تعمیر کا کام اب زمین کے اوپر دکھنے لگا ہے۔ ٹرانسپورٹ نگر سے کرشنا نگر تک سڑک کے درمیان پلر کا تعمیری کام تیزی سے چل رہا ہے۔
چیف سکریٹری نے آج مشین کا بٹن دباکر گارڈروںکے بنانے کا آغاز کیا۔ لوہے کی سریوں اور کنکریٹ سے بنے ان گارڈروں کو پلر کے اوپر رکھا جائے گا ۔انہوں نے کاسٹنگ یارڈ کے متعدد سیکشنوں کا معائنہ کیا اور تعمیری کام کا معیار اور تحفظاتی کاموں کی جانچ کی۔ میٹرو ریل کے سول کاموں کی تعمیراتی ایجنسی ایل اینڈ ٹی کے پروجیکٹ افسر جے کے شکلا نے چیف سکریٹری آلوک رنجن کے سامنے میٹرو کے تعمیری کام کی ترقی، کام کا معیار اور تحفظاتی کاموں کی تفصیل پیش کی۔اس موقع پر چیف سکریٹری نے میٹرو افسران کو ہدایت دی کہ آئندہ جلسہ میں ان تمام محکموں کے افسروں کو بلایا جائے جن کے محکموں سے میٹرو پروجیکٹ جڑا ہے ۔انہوںنے کہاکہ زمین کے معاملوں میں بھی چاہے سرکاری ہو یا غیر سرکاری سبھی سے بات کر کے اس کام کو جلد سے جلد نمٹایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ میٹرو ریل پروجیکٹ ریاستی حکومت کی ترجیح میں شامل ہے یہ مقررہ وقت کے تحت پوری ہوگی۔
چیف سکریٹری آلوک رنجن نے اموسی ایئر پورٹ پر میٹرو ریل پروجیکٹ کے کاسٹنگ یارڈ میں یو گارڈروں کے تعمیری کام کا آغاز اور کاموں کا معائنہ کرنے کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لکھنؤ میٹرو کیلئے رقم کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
میٹرو کا کام مقررہ وقت پر پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے میٹرو ریل پروجیکٹ کے کاموں کی رفتار پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میٹرو کے کاموں کا وہ خود ہر دو شنبہ کو جائزہ لیکر ترقیات کی معلومات لیتے رہتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مرکز سے پی آئی بی کی منظوری جلد مل جائے گی۔ اس سلسلہ میں انہوں نے مرکزی سکریٹری مالیات سے بات کر لی ہے اوران کوخط بھی بھیجا ہے۔ مسٹر رنجن نے کہا کہ غیر ملکی تنظیموں سے قرض لینے کی بات بھی ہو گئی ہے۔ مسٹر رنجن نے امید ظاہر کی کہ لکھنؤ میٹرو کا معاملہ ایک ماہ کے اندر پی بی آئی سے کلیئر ہو جائے گا۔