لاہور۔آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) سے سزا یافتہ کرکٹر محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ کی جائیداد ضبط کرنے کی درخواست لاہور ہائی کورٹ نے مسترد کر دی ہے اور کہا کہ ملزمان کو ان کے کیے کی سزا مل چکی ہے ۔ہائی کورٹ میں شہری احمد کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ کی حرکت سے پاکستان اور کرکٹ کی بدنامی ہوئی ہے لہذا عدالت ان کی جائیداد ضبط کرنے کے احکامات جاری کرے ۔کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمود مقبول باجوہ نے ریمارکس دیے کہ تینوں کرکٹرز کو ان کے کیے کی سزا مل چکی ہے اور ملزمان کو بار بار سزا نہیں دی جا سکتی۔جسٹس محمود مقبول نے کہا کہ بار بار سزا بچوں کو دی جاتی ہے بڑوں کو نہیں۔اس کے ساتھ ہی عدالت نے اثاثے ضبط کرنے کی درخواست خارج کر دی۔یاد رہے کہ عامر نے تقریباً تین سال قبل اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے آئی سی سی کو اس جرم میں شریک افراد کے نام بتائے تھے ۔
وہ آئی سی سی کی طرف سے کاونسلنگ میں ب
ھی شامل ہوئے تھے ۔سن 2010 میں لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گئے بدنام زمانہ ٹیسٹ میچ میں پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نوبال کرنے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2011 میں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔تینوں کھلاڑیوں پر جرم ثابت ہونے پر انہیں جیل بھیجنے کے ساتھ ساتھ سلمان بٹ کو 10 سال، محمد آصف کو سات سال اور محمد عامر کو پانچ سال سزا سنائی گئی تھی۔