لکھنؤ(نامہ نگار)گورنر رام نائک نے آج راج بھون میں منعقد ایک سادہ تقریب میں جاوید عثمانی کو ریاستی چیف انفارمیشن کمشنر کے عہدے کا حلف دلایا۔ اس موقع پر اسپیکر اسمبلی ماتا پرساد پانڈے، وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو، محکمہ تعمیرات عامہ شیو پال سنگھ یادو، وزیر شہری ترقیات اعظم خاں، وزیر صحت احمد، حسن، امبیکا چودھری، راجندر چودھری، گائتری پرساد پرجاپتی اور کابینہ کے دیگر اراکین و سینئر ایڈمنسٹریٹو افسران اور پولیس افسر موجود تھے۔ پروگرام کی
نظامت پرنسپل سکریٹری ایس این شکلا نے کی۔
سینئر آئی اے ایس افسر اترپردیش ریوینو بورڈ کے چیئر مین کے عہدے سے رضاکارانہ سبکدوشی لی تھی۔ ریاستی چیف انفارمیشن کمشنر کے عہدے کا حلف لینے سے قبل جاوید عثمانی چیئر مین ریوینوبورڈ کے عہدے پر تھے اس سے قبل مسٹر عثمانی اترپردیش کے چیف سکریٹری کے عہدے پر مارچ ۲۰۱۲ سے مئی ۲۰۱۴ تک کام کر چکے ہیں۔ چیف سکریٹری رہتے ہوئے مسٹر عثمانی نے لکھنؤ میٹرو ریل پروجیکٹ ، آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے، سی جی سٹی، آئی ٹی سٹی جیسے اہم پروجیکٹس کو مکمل شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ ۲۰۱۳ء میں انہوں نے مہا کمبھ میلہ کو اپنی انتظامی مہارت سے کامیاب بنایا جس کی تعریف ہاورڈ یونیورسٹی میں بھی کی گئی۔
جاوید عثمانی نے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے امتحان میں پورے ملک میں پہلا مقام حاصل کیا تھا اور ۱۹۷۸ء میں اس سروس میں عہدے کا چارج لیا۔ ان کا ۳۶برسوں کا بہترین انتظامی کیریئر رہا ہے۔ اس مدت میں انہوںنے ضلع سطح، ریاستی سطح، مرکزی حکومت اور ممالک غیر میں مختلف اہم عہدوں پر کام کیا۔ مسٹر عثمانی نے ساڑھے آٹھ سال تک پی ایم او میں کام کیا۔ وزیر اعظم دفتر میں اپنی تعیناتی کے دوران مسٹرعثمانی کو چار وزرائے اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا، آئی کے گجرال، اٹل بہاری باجپئی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے پی ایم او میں جوائنٹ سکریٹری کے سینئر عہدے پر تعینات رہتے ہوئے اقتصادی معاملات سے وابستہ وزارت کے کاموں کو بھی دیکھا۔ مسٹر عثمانی نے دو وزرائے اعلیٰ کے ساتھ سکریٹری وزیر اعلیٰ کے عہدے پر دو سال تک کام کیا۔ مسٹر عثمانی تین سال تک کٹھمنڈونیپال واقع ہندوستانی سفارتخانہ میں منسٹر(اکنامک کو آپریشن) کے عہدے پر تعینات رہے۔ مسٹر عثمانی تین سال تک عالمی بینک واشنگٹن ڈی سی میں بھی کام کیا۔ اس دوران انہوںنے بین الاقوامی امداد اور مالیات سے متعلق انتظامی تجربہ حاصل کیا۔ تقریباً ڈیڑھ سال تک جاوید عثمانی تعطیل پر رہے۔ اس مدت میں وہ یو ایس اے کے پینسل وینیا یونیورسٹی میں وزیٹنگ اسکالر کے طور پر منسلک رہے۔ انہوں نے ’آب وہوا تبدیلی اور ہندوستان پر اس کے اثرات ‘ موضوع پر تحقیق کی۔ مسٹر عثمانی کی یہ تحقیق ۲۰۱۴ء میں ’ایڈاپٹیشن ٹو کلائمیٹ چینج ان ایشیا‘ نامی کتاب میں شائع ہوئی۔