ویلنگٹن۔آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے پول اے کے میچ میں نیوزی لینڈ کے بولر ٹم ساؤدی کی سات وکٹوں اور بلے باز برینڈن میک کلم کی جارحانہ بیٹنگ کے باعث انگلینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکست۔انگلینڈ کے کپتان ایان مورگن نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور انگلینڈ کی ٹیم 33.2 اوورز میں 123 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔جواب میں نیوزی لینڈ نے 12.2 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر ہدف
حاصل کر لیا۔انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ کی خاص بات ٹم ساؤدی کی عمدہ بولنگ اور برینڈن میک کلم کی شاندار بیٹنگ تھی۔نیوزی لینڈ کی جانب سے ساؤدی نے نو اوورز میں 33 رنز دے کر سات وکٹیں حاصل کیں۔برینڈن میک کلم کو ووکس نے بولڈ کیا۔ انھوں نے 25 گیندوں میں آٹھ چوکوں اور سات چھکوں کی مدد سے 77 رنز بنائے۔برینڈن میک کلم نے 18 گیندوں میں نصف سنچری اسکور کی اور یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں تیز ترین نصف سنچری ہے۔انگلینڈ کو دوسری کامیابی کھانے کے وقفے کے بعد پہلے اوور ہی میں ملی جب گپٹل کو ووکس نے 22 رنز کے انفرادی اسکور پر بولڈ کیا۔انگلینڈ کی جانب سے روٹ واحد کھلاڑی تھے جنھوں نے جم کر بیٹنگ کی اور 46 رنزا سکور کیے۔ولنگٹن میں کھیلے جانے والے اس میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میکلم کو ان کے تیز رفتار بولروں ٹرینٹ بولٹ اور ٹم ساؤدی نے ایک مرتبہ پھر خوش کر دیا اور ابتدائی اووروں ہی میں معین علی اور ائین بیل کو بولڈ کر دیا۔کی تیسری وکٹ 57 کے مجموعی اسکور پر گری جب جی ایس بیلنس 10 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔مورگن اور روٹ نے مل کر اسکور بڑھایا لیکن 104 کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ کی دو وکٹیں گریں۔ پہلے مورگن 17 رنز بنا کر ویٹوری کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے اور پھر ٹیلر بغیر کوئی رن بنائے ساؤدی کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے۔ووکس کے بعد بروڈ چار پر آؤٹ ہوئے جبکہ فن صفر پر آؤٹ ہوئے۔ انگلینڈ کے آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی روٹ تھے جو 46 پر آؤٹ ہوئے۔نیوزی لینڈ اپنے پہلے دو میچوں میں سری لنکا اور اسکاٹ لینڈ کو ہرا چکی ہے جبکہ انگلینڈ کو اپنے پہلے میچ میں آسٹریلیا سے شکست اٹھانا پڑی تھی۔ولنگٹن کے ریجنل سٹیڈیم کی پچ پر روایتی طور پر بڑا اسکور نہیں ہوتا۔ سنہ 2000 میں اس کا افتتاح ہونے کے بعد سے اب تک صرف پانچ مرتبہ اس میدان پر 300 سے زیادہ اسکور ہوا ہے۔
نیوزی لینڈ نے اب تک دو میچز کھیلے ہیں اور دونوں میں اسے کامیابی حاصل ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کا عالمی کپ 2015 کا آغاز کچھ اچھا نہیں رہا۔ انگلش ٹیم کو اپنے پہلے ہی میچ میں آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیوزی لینڈ نے اپنے آخری چار ورلڈ کپ میچوں میں انگلینڈ کو شکست دی ہے۔ویلنگٹن کے ویسٹ پیک اسٹیڈیم کے اعداد و شمار کے مطابق انگلینڈ نے اپنے آخری دو دوروں کے دوران اس میدان پر دونوں بار ہار کا منہ دیکھا ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے اپنے آخری 11 ایک روزہ میچوں میں سے نو میں کامیابی حاصل کی ہے۔2007 کے کرکٹ ورلڈ کپ سے اب تک انگلینڈ کے اسٹار بولر جیمز اینڈرسن بھی نیوزی لینڈ کے مایہ ناز بلے باز برینڈن میکلم کو کچھ زیادہ پریشان نہیں کر پائے ہیں۔جیمز اینڈرسن اس عرصے کے دوران اب تک تین ہی بار برینڈن میکلم کو آؤٹ کر پائے ہیں۔دوسری جانب انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق بیٹنگ کوچ اور کپتان گریھم گووچ بھی انگلش کرکٹ ٹیم کی حالیہ کاکردگی سے مایوس دکھائی دے رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میچ ہارنے میں کوئی بیعزتی نہیں لیکن انگلینڈ ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف میچ میں جیسے رنز دیے وہ شرمناک تھا۔