ملبورن۔ ہندوستان کے چوٹی کے بلے باز وراٹ کوہلی نے آج بتایا کہ ان کے بلے بازی پوزیشن پر استعمال کرنے کے بعد ٹیم مینجمنٹ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ورلڈ کپ میں ان کیلئے نمبر تین بہترین بلے بازی پوزیشن ہے۔کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے موقع پر کہامیں نے کئی میچ ایسے کھیلے جن میں میری بلے بازی پوزیشن میں استعمال کئے گئے تاکہ ٹیم کے لئے بہترین بلے بازی مجموعہ طے کیا جا سکے لیکن ہم نے نتیجہ نکالا کہ میرے لئے نمبر تین بہترین مقام ہے جس پر کہ گزشتہ کچھ وقت سے میں بلے بازی کر رہا تھا۔ ہمیں اس لئے کامیابی ملی کیونکہ میں یا چوٹی کے تین بلے بازوں میں سے کسی ایک نے تقریبا مکمل طور اننگز میں بلے بازی کی۔کوہلی اگرچہ اسے ناکام استعمال ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاہم نے ٹیم کے لئے بہترین مجموعہ تلاش کرنے کی کوشش کی۔ اگر ہم کچھ استعمال کرتے ہیں تو لوگوں کو صبر برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
ہم نے کچھ استعمال کئے اور اگر وہ نہیں چلے تو سمجھا گیا کہ ٹیم کا زوال ہو رہا ہے۔ ہم ایسا نہیں سوچتے۔سہ رخی سیریز کے دوران انہیں تیسرے اور چوتھے نمبر پر اتارنے کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے کوہلی نے کہاجب تک آپ کوشش نہیں کرتے تب تک آپ نہیں جانتے کہ آپ درست ہو یا غلط۔ آپ غلطیاں کرتے ہو اور ان سے سبق لیتے ہو۔کوہلی سے پوچھا گیا کہ کیا بلے بازی آرڈر میں تبدیلی سے ان کی بلے بازی متاثر ہوئی، انہوں نے کہانہیں اس سے میری بلے بازی پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ اگر آپ مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہو تو لوگ چاہتے ہیں کہ آپ کو ہر میچ میں ایسا کرو۔ میں سبھی میچ میں سنچری نہیں جڑ سکتا۔ جہاں تک میں جانتا ہوں کہ تو بلے بازی میں میں جو کر رہا ہوں اور میری جس طرح کی ذہنیت ہے، اسے دیکھتے ہوئے میں کسی بھی چیز کو لے کر فکر مند نہیں ہوں۔جنوبی افریقہ کے خلاف کل ہونے والے میچ کے بارے میں کوہلی سے پوچھا گیا کہ کیا اس میں ہندوستانی بولنگ حملے کا اصل امتحان ہوگا، انہوں نے کہاکون سے میچ میں نہیں ہوتا۔کوہلی نے کہاہمارے لئے سبھی میچ ایک امتحان جیسا ہے۔
یہاں تک کہ جب ہم کمزور ٹیم سے بھڑتے ہیں تب بھی یہ بات کرتے ہیں کہ کیا وہ ہمیں الٹ پھیر کا شکار بنا سکتے ہیں۔ یہ کرکٹ کا کھیل ہے۔ ہمیں کسی کو کچھ ثابت نہیں کرنا ہے۔ ہم یونٹ کے طور پر اچھا کھیلنا چاہتے ہیں اور اس ورلڈ کپ میں ہماری توجہ اسی پر ہے۔کوہلی نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جیت سے ٹیم کا جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے پہلے حوصلہ بڑھا ہے۔انہوں نے کہااس سے ہمارا اعتماد بڑھا ہے کہ ہم ناک آئوٹ مرحلے میں کسی بھی ٹیم کو ہرا سکتے ہیں۔ یہ کل کے میچ میں بھی اہم ثابت ہوگا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ جنوبی افریقہ دنیا کی بہترین ٹیم ہے اور ان کا بلے بازی اور گیند بازی میں اچھا توازن ہے اور ان کی فیلڈنگ یقینی طور پر بین الاقوامی سطح کی ہے۔