لاہور۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی اگزیکٹیو کمیٹی کے صدر نجم سیٹھی نے عالمی کپ میں پاکستان کی خراب کارکردگی کے بعد کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ شائقین اپنی پسندیدہ ٹیم سے زیادہ امید نہ رکھیں۔عالمی کپ میں دو میچ ہارنے کے بعد پاکستانی ٹیم کی سخت تنقید شروع ہوگئی ہے ۔ سیٹھی نے یہاں اتوار کو لٹریچر فیسٹیول کے بعد نامہ نگاروں سے کہا ‘پاکستانی کرکٹ شائقین اپنی پسندیدہ ٹیم پاکستان سے زیادہ امید نہ رکھیں۔ ایسی صورت میں یہی بہتر ہوگا۔ یہ وہی ٹیم ہے جس نے کئی ٹوئنٹی20 میچوں میں جیت حاصل کی تھی۔انہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بہت زیادہ بین الاقوامی میچوں میں شرکت نہیں کی ہے جبکہ عالمی کپ میں کھیلنے والی دوسری ٹیموں کے کھلاڑی ہمارے مقابلے زیادہ تجربہ کار ہیں۔ اس کے علاوہ کرکٹ شائقین کو یہ بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ ہمارے مستقل گیندباز ابھی زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہیں۔واضح رہے کہ عالمی کپ کے اپنے پہلے مقابلے میں پاکستان کو ہندستان سے 76 رنوں کی شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ دوسرے مقابلے میں ویسٹ انڈیز نے اسے 150 رنوں سے ہرایا تھا۔وہیںپاکستانی کرکٹ ٹیم ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے خلاف پے در پے دو بڑی ناکامیوں کے بعد اس قدر شدید دباؤ میں ہے کہ اس نے پیر کے روز برسبین میں پہلے سے طے شدہ پریکٹس بھی نہیں کی اور اس کی جگہ منیجمنٹ نے کھلاڑیوں سے اہم میٹنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
پاکستانی ٹیم اتوار کی شام کرائسٹ چرچ سے برسبین پہنچی تھی اور پیر کی صبح اسے پہلا پریکٹس سیشن کرنا تھا۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ساتھ سفر کرنے والے میڈیا منیجر آغا اکبر نے بی بی سی کے استفسار پر اس بات کی تصدیق کی کہ پیر کے روز ہونے والی ٹیم پریکٹس منسوخ کردی گئی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی جمنازیم میں ایکسرسائز وغیرہ کریں گے۔ٹیم منیجمنٹ پیر کی شام کھلاڑیوں سے اہم میٹنگ کرنے والی ہے جس میں دو بڑی ناکامیوں کی وجوہات جاننے کے علاوہ آئندہ کے میچوں کے لیے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرنے کی کوشش کی جائے گی اور ان پر زور دیا جائے گا کہ وہ اگلے میچوں میں بہتر کارکردگی کو یقینی بنائیں۔پاکستانی ٹیم کا اگلا میچ یکم مارچ کو زمبابوے کے خلاف برسبین میں ہے اور ٹیم اب مزید شکست کی متحمل نہیں ہوسکتی کیونکہ اس صورت میں اسے وطن واپسی کا منہ دیکھنا پڑسکتا ہے۔پہلے دو میچوں کی ہزیمت کے بعد پاکستان بھر میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر سخت تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔پاکستانی ٹیم پر ہونے والی تنقید کے بعد ٹیم منیجمنٹ نے بھارتی کرکٹ بورڈ کی پالیسی کو اپنا تے ہوئے کھلاڑیوں کو میڈیا سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔عام طور پر ٹیم کی پریکٹس کے موقع پر کسی نہ کسی کھلاڑی کی میڈیا سے بات کرائی جاتی ہے لیکن موجودہ صورتحال میں کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی تین روز تک ہونے والے پریکٹس سیشن میں میڈیا سے بات چیت کے لیے دستیاب نہیں ہوگا۔