جموں کشمیر میں حکومت تشکیل کو لے کر چل رہی سیاسی رسہ کشی اب ختم ہو گئی ہے. منگل کو بی جے پی صدر امت شاہ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کی ملاقات کے بعد دونوں ہی پارٹیاں جموں کشمیر میں حکومت بنانے کو لے کر راضی ہو گئیں ہیں. خبروں کے مطابق مفتی سعید پردیش کے نئے سی ایم ہوں گے، جبکہ بی جے پی کے پاس ڈپٹی-سی ایم کا عہدہ رہے گا.
ملاقات ختم ہونے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے صدر امت شاہ نے کہا کہ پی ڈی پی اور بی جے پی میں بات چیت کے بعد ایک کم از کم مشترکہ پروگرام کے تحت اتفاق ہو گئی ہے. جلد ہی جموں کشمیر میں مقبول حکومت کا قیام ہو گا. جبکہ محبوبہ مفتی نے امت شاہ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کے مفادات کو ذہن میں رکھ کر ہی دونوں پارٹیوں نے یہ قدم اٹھایا ہے. محبوبہ نے کہا کہ، ‘یہ حکومت صرف پاور شیئرنگ کے لئے نہیں بلکہ یہ حکومت ریاست کے لوگوں کے دل جیتنے کے لئے کام کرے گی.’
محبوبہ نے آگے کہا کہ اتحاد کا فیصلہ نیشنل انٹریسٹ میں لیا گیا ہے. یہ حکومت بدعنوانی کے خلاف اور ریاست میں امن قائم کرنے کا کام کرے گی.
غور طلب ہے کہ ابھی کچھ دن پہلے ہی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور پارٹی صدر امت شاہ نے بھی واضح کر دیا تھا کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی حکومت کی تشکیل ہو جائے گا. گزشتہ دنوں دونوں پارٹیوں کے درمیان آخری دور کی بات چیت چل رہی تھی اور بی جے پی لیڈروں نے اس اہم مذاکرات کی معلومات گورنر اےنےن ووہرا کو بھی دی تھی.
جموں کشمیر میں 87 اسمبلی سیٹوں کے لئے نومبر-دسمبر میں ہوئے انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو مکمل اکثریت نہیں ملا تھا. اس کے بعد حکومت تشکیل کو لے کر بحران کھڑا ہو گیا. حکومت نہ بننے کی پوزیشن میں 9 جنوری سے ریاست میں گورنر راج نافذ ہو گیا. جموں کشمیر آئین کی دفعہ -92 کے تحت چھ ماہ کے لیے گورنر راج نافذ کر دیا.
انتخابات میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی 28 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی. بی جے پی 25 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی. نیشنل کانفرنس نے 15 اور کانگریس نے 12 سیٹیں جیتیں.