لکھنؤ (نامہ نگار)کانگریس نے ریاستی حکومت کے بجٹ کوغیر متوازن بجٹ قراردیاہے ۔پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر نرمل کھتری نے کہا کہ حکومت نے اس برس کوزراعتی برس کااعلان کیا ہے ۔لیکن کسانون کوکسی طرح کااقتصادی فائدہ پہنچانے کی کوئی اسکیم نہیں دی۔انھوںنے الزام لگایا کہ کسانوں کودھان ،گیہوںاورگنا سمیت کسی بھی فصل کی واجب قیمت نہیں مل رہی ہے ۔بجٹ میںایسی کوئی تجویز نہیں ہے جس سے کسانوںکوراحت ملے۔ڈاکٹرکھتری نے کہاکہ علاقائی ترقی کاوعدہ پوروانچل اور بندیل کھنڈ کی ترقی کیلئے ناکافی رقم الاٹ کرنے سے ادھوری ہے۔ بجٹ میں صنعت
کاری،طب ،صحبت،تعلیم اورروزگار کیلئے مناسب تجویز نہیں کی گئی ۔انھوںنے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ سماج وادی پارٹی کے برسراقتدار ہوتے وقت ریاست کی ترقیاتی شرح ۶ء۲فیصدتھی اورآج گرکرمحض پانچ فیصدرہ گئی ہے ۔
مفت آبپاشی اسکیم خواتین، ضعیفوں اورخواتین استحصال روکنے کیلئے کی گئی تجویز ناکافی ہے۔بجٹ میں۲۱۰۰میگاواٹ بجلی پیداوار کاہدف مضحکہ خیز ہے کیونکہ گذشتہ تین برسوںمیں ریاست میں ایک میگاواٹ بھی اضافی بجلی کی پیداوارنہیں ہوئی۔ ریاست میںجھگی جھوپڑی ہٹانے کی تجویزتوکی گئی لیکن ان کی بازآبادکاری کی اسکیم کی تجویز نہیں کی۔لوہیا آواس کیلئے الاٹ رقم بھی ناکافی ہے۔