اقوام متحدہ،26فروری(یو این آئی)آندھرا پردیش کے شمالی حصے اور اڑیسہ کے جنوبی حصے میں گذشتہ برس 13اکتوبر کو آنے والے ہدہد طوفان نے نہ صرف پورے علاقے کو متاثر کیا بلکہ اس سے بڑے پیمانے پر نقصان بھی ہوا۔اقوام متحدہ کے ایک ادارے اکانامک اینڈ سوشل کمیشن فار دی ایشیا پیسفک(ای ایس سی اے پی)کی حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس طوفان سے 11بلین امریکی ڈالر کا نقصان ہندوستان کو اٹھانا پڑا ہے ۔اس رپورٹ کو ‘ایشیا براعظم میں قدرتی آفت ’2014کے عنوان سے شائع کیا گیا ہے ۔اسے کل اقوام متحدہ نے کل جاری کیا ہے ۔اس نتیجے پر پہنچنے والے افراد آئندہ ماہ جاپان میں آنے والے زلزلوں و قدرتی آفات کا مطالعہ کریں گے ۔
یہ ماہرین اس بات کا اس میں تجزیہ بھی کریں گے کہ جاپان کو ان آفات سے کس طرح نمٹنا چاہئے اور اس خطرات کو کس طرح کم کیا جا سکتا ہے ۔اس سے عام لوگوں کو محفوظ رکھنے کیلئے کیسے اقدامات کئے جانے چاہئے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ برس جاپان میں 80ملین افراد اس سے متاثر ہوئے اور تقریبا 60بلین امریکی ڈالر کا جاپان کو نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔ماہرین نے بتایا کہ ایشیا بر اعظم میں جاپان، چین اور ہندوستان قدرتی آفات سے جوجھ رہے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پوری دنیا میں آدھی سے زیادہ آنے والی قدرتی آفات اسی خطے کو متاثر کرتے ہیں اور گذشتہ برس 226ایسے آفات ریکارڈ کئے گئے ہیں جو اسی خطے میں پیش آئے ۔اسی خطے میں سونامی و دیگر طوفان آئے اور لاکھوں افراد اس سے متاثر ہوئے ۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان آفات سے 6ہزار افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔2013میں 18ہزار744افراد اس سے مارے گئے ہیں۔رپورٹ میں مجموعی اعتبار سے بتایا کہ تقریبا 79.6ملین افراد قدرتی آفات سے کسی نہ کسی طرح متاثر ہوئے ہیں۔