رتھ۔چار بار کی چمپئن آسٹریلیائی ٹیم ورلڈ کپ کرکٹ کے مقابلے میں کل افغانستان سے کھیلے گی جس کیلئے یہ میچ ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔جنگ کی قہر جھیل چکے افغانستان کو عالمی کپ کا سفرکچھ ٹھیک رہا ہے جس میں اس نے گزشتہ میچ میں اسکاٹ لینڈ کو ایک وکٹ سے شکست دے کر ان کی مختصر کرکٹ تاریخ کا ایک صفحہ لکھا۔واکا کی رفتار اور اچھال کا اگرچہ افغانستان کو تجربہ نہیں ہے۔ اس کا فائدہ آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل جانسن اور مشیل اسٹارک ضرور اٹھائیں گے۔ہندوستان کے خلاف واکا کی اسی پچ پر متحدہ عرب امارات کی ٹیم 102 رنز پر آؤٹ ہو گئی تھی۔ افغانستان کے کپتان محمد نبی نے بھی تسلیم کیا کہ واکا پر کھیلنا ان کیلئے بڑا چیلنج ہوگا۔انہوں نے کہاسب کو پتہ ہے کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر متحدہ عرب امارات ہمارا گھریلو میدان رہا ہے جہاں کی پچیں سست اور اسپنروں کی مددگار ہے۔ وہیں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں پچیں رفتار اور اچھال بھری ہیں۔
افغانستان نے حالانکہ ورلڈ کپ کے ایک میچ میں سری لنکا کے چار وکٹ محض 51 رن پر اکھاڑ دیئے تھے۔ اسکاٹ لینڈ کے خلاف آل مظاہرہ کرنے والے فاسٹ بولر حامد حسن اور شاپور جدران اسے برقرار رکھنا چاہیں گے۔ وہیں 96 رن کی اننگ کھیلنے والے بلے باز سمیع اللہکا ارادہ پھر بڑا اسکور بنانے کا ہوگا۔اسکاٹ لینڈ کو شکست دینے سے پہلے بنگلہ دیش اور سری لنکا سے ہار چکا افغانستان ابھی بھی کوارٹر فائنل میں داخلے کی دوڑ میں ہے۔ آسٹریلیا کو ہرانا اس کے لئے تقریبا ناممکن ہے لیکن اگر ایسا ہوتا ہے تو جدید کرکٹ کا یہ سب سے بڑا الٹ پھیر گا۔آسٹریلیا کو یہ میچ بڑے فرق سے فتح ہوگا۔ پہلے میچ میں انگلینڈ کو شکست دینے کے بعد بنگلہ دیش کے خلاف اس کا میچ بارش کی بھیٹ ہو گیا جبکہ گزشتہ میچ میں نیوزی لینڈ نے اسے ایک وکٹ سے شکست دی۔آسٹریلوی فاسٹ بولر
پیٹ کمنس فٹنس وجوہات سے یہ میچ نہیں کھیل سکیں گے جن کی جگہ جوش ہجل ووڈ کے کھیلنے کی امید ہے۔