نیپیئر۔کرکٹ ورلڈ کپ کے پول بی کے ایک میچ میں پاکستان نے متحدہ عرب امارات کے خلاف 129 رنز سے کامیابی حاصل کر لی ہے۔یہ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کی چار میچوں میں دوسری فتح ہے اور اس کی اگلے مرحلے تک رسائی کی امید برقرار ہے۔نیپئر میں کھیلے جانے والے اس میچ میں پاکستان نے فتح کے لیے 340 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں متحدہ عرب امارات کی ٹیم آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 210 رنز ہی بنا سکی۔یو اے ای کے ان فارم بلے باز شیمان انور نے ٹورنامنٹ میں ایک اور نصف سنچری بنائی جبکہ آخری اوورز میں امجد جاوید نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 40 رنز بنائے۔پاکستان نے آغاز میں ہی یو اے ای کے تین کھلاڑی آؤٹ کر لیے تھے لیکن پھر چوتھی وکٹ کے لیے شیمان انور اور خرم خان نے 83 رنز کی شراکت قائم کی۔
اننگز کے آخر میں امجد علی اور سواپنل پٹیل کی 68 رنز کی شراکت نے یو اے ای کا سکور بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔پاکستان کی جانب سے سہیل خان اور شاہد آفریدی نے دو، دو وکٹیں لیں جبکہ راحت علی اور صہیب مقصود نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔یہ اس ٹورنامنٹ میں شاہد آفریدی کی پہلی دو وکٹیں تھیں۔ گذشتہ میچوں میں ان کی بولنگ پر عمر اکمل نے تین کیچ گرا کر انھیں وکٹ سے محروم رکھا تھا۔انھیں ایک روزہ کرکٹ میں چار سو وکٹیں مکمل کرنے کے لیے اب مزید چھ وکٹیں درکار ہیں۔اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے کپتان محمد توقیر نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی تو پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 339 رنز بنائے۔
ورلڈ کپ میں اب تک ناکام رہنے والے پاکستانی بلے بازوں نے اس میچ میں بہتر کارکردگی دکھائی اور اننگز کے آخری دس اووز میں 124 رنز بنے۔حارث سہیل نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری بنائی ہے پاکستان کے لیے اس میچ میں جہاں پہلے احمد شہزاد اور حارث سہیل نے اس ورلڈ کپ میں پاکستان کی جانب سے پہلی 100 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے نصف سنچریاں بنائیں وہیں آخر میں مصباح الحق نے صہیب مقصود کے ساتھ مل کر ٹیم کو ایک اچھے سکور تک پہنچنے میں مدد دی۔حارث پانچ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 70 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ احمد سات رنز کی کمی سے سنچری مکمل نہ کر سکے۔ان دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 160 رنز کی شراکت قائم کی۔مصباح نے ایک روزہ کرکٹ میں 41ویں نصف سنچری بنائی جبکہ صہیب مقصود 31 گیندوں پر 45 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔شاہد آفریدی نے آخری چند اوورز میں کچھ جارحانہ شاٹس کھیلیں اور سات گیندوں پر 21 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ ایک روزہ کرکٹ میں اپنے آٹھ ہزار رنز مکمل کیے۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے چوتھے پاکستانی بلے باز ہیں۔ورلڈ کپ میں لگاتار چوتھے میچ میں بھی پاکستانی اوپنر ناصر جمشید ایک بار پھر ناکام رہے اور چوتھے اوور میں صرف تین رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے
۔ناصر جمشید نے ورلڈ کپ کے تین میچوں میں صرف چار رنز بنائے ہیں اور ہر بار پل شاٹ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے ہیںناصر جمشید نے اس ورلڈ کپ کے تین میچوں میں صرف چار رنز بنائے ہیں اور ہربار پْل شاٹ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے ہیں۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے گورگے چار وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر ہے۔ ان کے علاوہ محمد نوید نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔پاکستان نے زمبابوے کیخلاف کھیلنے والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ توقع کی جا رہی تھی کہ پاکستان ریگولر وکٹ کیپر سرفراز احمد اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کو ٹیم میں شامل کرے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔