لکھنؤ(نامہ نگار)وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہاہے کہ ریاستی حکومت ریاست کے تمام علاقوں میں ترقیاتی کام کر رہی ہے اس سلسلہ میں وارانسی کو بھی جلد ہی میٹرو ریل کی سوغات ملے گی۔ انہوںنے کہا کہ ریاستی حکومت نے لکھنؤ کے بعد وارانسی سمیت چار شہروں میں میٹرو ریل چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وارانسی میں آئندہ چھ ماہ میں میٹرو کیلئے ڈی پی آر بنانے کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کی سہولیات کیلئے موجودہ وقت میں وارانسی کے گنگا گھاٹوں کو ۲۴گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے اسی طرز پر اب سارناتھ کو بھی ۲۴گھنٹے بجلی فراہم کی جائے گی
۔ ٹرانسپورٹ کوآسان بنانے کیلئے ریاست میں فورلین سڑکوں کو بنانے کی اطلاع دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھدوہی-مرزاپور روڈ کو بھی فورلین سی سی روڈ بنایاجائے گا ساتھ ہی وارانسی-شکتی نگر تک سڑک کو فورلین کیاجارہا ہے جو جولائی تک شروع بھی ہوجائے گی انہوں نے وارانسی اور مرزاپور میں گنگا ندی پر زیر تعمیر پلوں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ان پلوںکی تعمیر میں رقم کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
مسٹر یادو آج ورانسی پولیس لائن میدان میں منعقد تقریب میں ہندوستان نیپال دوستانہ بس خدمات کی ایک اور کسان اسپیشل خدمات کی شکل میں لوہیا دیہی بس خدمات کی دس بسوں کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے کے بعد موجود لوگوں کو خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پڑوسیوں سے بہتر تعلقات کی حمایتی ہے۔ کاٹھمنڈو اور وارانسی کو جوڑنے والی اس بس خدمات سے جہاں دونوں ممالک کے لوگوں کی اقتصادی اور سماجی ترقی ہوگی وہیں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملائم سنگھ کی مدت کار میں ہی سونولی کا راستہ کھولا گیا تھا اور آج وارانسی-نیپال دوستانہ بس خدمات کا آغاز کیا گیا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے انٹرمیڈیٹ پاس ۱۰۰طلباء و طالبات کو مفت لیپ ٹاپ ، درج فہرست ذات کے ۳۰ مستفیدین کو سماجوادی پنشن کا فارم، ۱۰۰ مزدوروں کو سائیکلیں اور فروغ ہنر مندی پروگرام کے تحت ۶نوجوانوں کو ٹول کٹس تقسیم کی۔ پروگرام کو ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ درگا پرساد یادو اور وزیر مملکت برائے تعمیرات عامہ سریندر پٹیل نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر سیاسی پنشن راجندر چودھری، اترپردیش ریاستی خواتین کمیشن کی نائب صدر سمن یادو، ریاستی سڑک ٹرانسپورٹ کے منیجنگ ڈائرکٹر مکیش مشرام ، منطقائی کمشنر وارانسی، آر ایم شریواستو اور ضلع مجسٹریٹ پرانجل یادو سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔