لکھنؤ۔ اترپردیش کانگریس کمیٹی نے ریاستی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کے مفادکا نعرہ لگانے والی سماج وادی پارٹی کی حکومت کسانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ کانگریس کمیٹی کا کہنا ہے کہ گنے کی زراعت کرنے والے کسان پیرائی شروع نہ ہونے کی وجہ سے خود کشی اور گنے کے کھیت کو نذر آتش کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر و پارلیمانی رکن ڈاکٹر نرمل کھتری نے کہا کہ اگر ۷؍دسمبرتک تمام شکر ملوں میں گنے کی پیرائی نہیں شروع ہوتی ہے تو کانگریس پارٹی سڑکوں پر اتر کر کسانوں کے مفاد میں تحریک شروع کرے گی۔ انہوں نے لکھیم پور میں گنا کسان کی خود کشی کے خلاف درولا شکر مل کے دروازے پر کسانوں کے ذریعہ کئے جا رہے پُر امن مظاہرہ پر مل ملازمین کے ذریعہ کی گئی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر صورتحال قابو سے باہر ہوتی ہے تو اس کیلئے ریاستی حکومت ذمہ دار ہوگی۔ ڈاکٹر کھتری نے کہا کہ کسانوں کو لیکر حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ شکر مل مالکان پر حکومت کا کوئی اثر نہیں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا کہ در اصل حکومت شکر مل مالکان سے ساز باز کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیرائی شروع نہ ہونے کی وجہ سے گیہوں کی پیداوار متاثر ہوگی۔ اس لئے حکومت کو اس طرف فوراً توجہ دینی چاہئے۔