نئی دہلی، 7 مارچ (یو این آئی) صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے خواتین کی آزادی اور تحفظ و سلامتی کے لئے ذہنی و اخلاقی اقدار کے ڈھانچے اور سماجی طرز عمل کی ازسرنو بنیادی ساخت سازی کی اپیل
کرتے ہوئے آج اس بات پر زور دیا کہ اس مقصد کے لئے صرف قوانین کافی نہیں ہیں۔
انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے تحفظ اور سلامتی کے لئے کئي طرح کے قوانین نافذ کرنے کے باوجود اس سلسلے میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت برقرار ہے ۔
صدر جمہوریہ نے کل 8 مارچ کو عالمی یو م خواتین سے قبل اپنے ایک پیغام میں کہا کہ\” خواتین کی آزادی اور سلامتی کے لئے ہماری ذہنی و اخلاقی اقدار کے ڈھانچے نیز ہمارے معاشرتی طرز عمل کی از سرنو بنیادی ساخت سازی کی ضرورت ہے \”۔
صدر جمہوریہ نے مشہور شاعر اور دانشور رابند ناتھ ٹیگور کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے خواتین کوہی قوم کی منزل کا معمار اور تخریب کار قرار دیتے ہوئے انہیں مردوں کی پیہم ترقی و پیش قدمی کی سب سے بڑی ترغیب بتایا تھا۔ صدر جمہوریہ نے رابندر ناتھ ٹیگورکی تحریر سے یہ اقتباس بھی نقل کیا کہ’خواتین ہی کسی قوم کی تقدیر کا معمار اور تخریب کار ہیں۔ وہ مردوں کی ترقی کی جانب پیہم پیش قدمی کی سب سے بڑی ترغیب ہوتی ہیں\”۔
صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے کہا کہ عورتوں نے ہرقوم کی تقدیر کو نئی شکل دینے میں غیر معمولی کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم خواتین کا جشن خواتین کی بہبود اور سلامتی کے تئیں اپنے عہد و پیمان کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ\” میں ان تمام خواتین کو اپنی تہینت کا خراج پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس قوم کو سنوارنے میں اپنی محنت اور محبت کا بیش قیمتی تحفہ دیا ہے ۔ آئیے ! ہم عالمی یوم خواتین پر اپنے عزیز ملک ہندوستان کی خواتین کی زندگیاں بہتر بنانے اور ان کے امکانات کو روشن کرنے کے لئے خود کو وقف کریں\”۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ \” ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ خواتین کو ہروقت اور زندگی کے ہر مرحلہ میں عزت و احترام حاصل ہو\”۔