نیپئر۔ عالمی کپ میں اپنے چار میچوں میں تمام جیت کر پول۔ اے میں سب سے اوپر پر قابض شریک میزبان نیوزی لینڈ کا پانچواں مقابلہ نیپئر کے میدان پر آج افغانستان سے ہونا ہے۔افغانستان کے خلاف کھیلتے وقت نیوزی لینڈ کی ٹیم انتہائی جوش سے بھری نظر آئے گی اور اس کی وجہ افغانستان کی اب تک عالمی
کپ میں صرف ایک میچ جیت پائی ہے۔ بنگلہ دیش اور سری لنکا کے خلاف اپنے ابتدائی دو میچ ہارنے کے بعد افغانی ٹیم نے اسکاٹ لینڈ کو ہرا دیا تھا۔ اگرچہ اس کے بعد وہ گزشتہ چار مارچ کو سہ میزبان آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ 275 رنز کے فرق سے ہار گئی تھی۔نیوزی لینڈ نے اس عالمی کپ میں شاندار کارکردگی سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ عالمی کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کی ٹیم ہے۔ گزشتہ پانچ ون ڈے مقابلوں میں سے ایک میں بھی شکست کا سامنا نہیں کرنے والی یہ ٹیم پورے جوش و خروش میں ہے۔ اپنے تیسرے میچ میں انگلینڈ کو شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ نے سہ میزبان آسٹریلیا کو دلچسپ اور سخت مقابلے میں ایک وکٹ سے شکست دی تھی۔افغانستان نے اپنے گزشتہ پانچ ون ڈے مقابلوں میں سے صرف دو میں جیت درج کی ہے۔ عالمی کپ میں بھی اس کا مظاہرہ کچھ خاص نہیں رہا ہے اور وہ اب تک تین میچ ہاری ہے جبکہ صرف ایک میچ میں اس نے جیت کا پرچم لہرایا ہے۔
نیپئر کے میکلن پارک پر ہونے والے اس مقابلے میں افغانستان کو ہرانا نیوزی لینڈ جیسی مضبوط اور قابل ٹیم کیلئے زیادہ مشکل نہیں ہو گا۔ آسٹریلیا کے ہاتھوں 275 رنز کے ریکارڈ فرق سے ہارنے کے بعد افغانستان کے کھلاڑیوں کا حوصلہ ضرور گرا ہوگا اور اسے اس میچ میں پورے اعتماد کے ساتھ اترنا ہوگا۔نیپئر کے میدان پر ٹاس کا اہم کردار ہوگا۔ اسی میدان پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کھیلے گئے آخری میچ میں پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 339 رنز کا بڑا اسکور کھڑا کر میچ جیتا تھا۔ اتوار کو جو بھی ٹیم ٹاس جیتے گی، وہ پہلے بلے بازی کرنا چاہے گی تاکہ مخالف ٹیم کے سامنے بڑاہدف کھڑا کیا جا سکے اور اس پر دباؤ بنایا جا سکے۔نیوزی لینڈ کے کپتان برینڈن میکلم اس میچ کیلئے اپنی الیون میں کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہیں گے۔ اگرچہ اوپنر مارٹن گپٹل نے عالمی کپ میں اب تک اپنے مداحوں کو تھوڑا مایوس ضرور کیا ہوگا لیکن وہ اس میچ میں اپنے کرکٹ کے شائقین اور مداحوں کی امیدوں پر کھرا اترنے کی کوشش کریں گے۔ دوسری طرف افغانستان کی جانب سے کھیل رہے 18 سال کے اور اس ٹورنامنٹ میں سب سے کم عمر کے کھلاڑی عثمان غنی بھی اس میچ میں کچھ خاص کرنے کی امید کے ساتھ اتریں گے۔دونوں ٹیمیں بین الاقوامی سطح پر ایک بار بھی آمنے سامنے نہیں رہی ہیں اور یہ پہلا موقع ہوگا جب دونوں ٹیمیں عالمی کپ میں آپس میں بھڑیں گی۔ وہیں ویٹوری ون ڈے میچوں میں اپنے 300 وکٹ مکمل کرنے کی کوشش کریں گے جو اپنے اس ریکارڈ سے صرف دو وکٹ دور ہیں۔