ہیملٹن۔ موجودہ کرکٹ ورلڈ کپ میں اپنی گیند بازی سے سب کو متاثر کرنے والے فاسٹ بولر موہت شرما نے کہا کہ اس کا سہرا نئی گیند سنبھالنے والے محمد سمیع اور امیش یادو کو جاتا ہے جنہوں نے مخالف بلے بازوں پر کافی دباؤ بنایا۔موہت نے چار میچوں میں چھ وکٹ لئے لیکن ہندوستانی گیند بازوں میں ان کااوسط سب سے کم 3۔ 90 رہا۔انہوں نے آئرلینڈ کے خلاف میچ سے پہلے پریس کانفرنس میں کہا سمیع اور امیش بھائی جس طرح سے گیند بازی کر رہے ہیں، اس سے مجھے کافی مدد مل رہی ہے۔
وہ بہترین بولنگ کر رہے ہیں اور مخالف ٹیم پر کافی دباؤ بنا دیتے ہیں۔ میرا کام اس دباؤ کو برقرار رکھنا ہ
ے تاکہ بعد میں اشون اور جڈیجہ کو فائدہ ہو۔انہوں نے کہااس سے مجھے کافی مدد مل رہی ہے کیونکہ بلے باز پہلے ہی سے دباؤ میں رہتے ہیں۔ میرا کام اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین بولنگ کرنا ہے جو میں گزشتہ 10 سال سے کر رہا ہوں۔موہت نے شارٹ پچ گیندوں پر وکٹ لئے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ان کے بائونسرس کی رفتار سے بہت سے بلے باز حیران رہ گئے۔انہوں نے کہاکسی نے سوچا نہیں تھا کہ میرے بائونسر اتنے تیز آئیں گے۔
میرے لئے یہ فائدہ مند ہے کیونکہ میرے بائونسرس سے بلے باز چکمہ کھا جاتے ہیں اور غلطی کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ مجھے بائونسر پر چوکے چھکے بھی پڑے ہیں لیکن یہ چلتا ہے۔روہتک کے اس گیند باز نے تسلیم کیا کہ گیند باز ایک اکائی کے طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ابھی بہتری کی کافی گنجائش ہے۔موہت نے کہابہتر کارکردگی کی کوئی حد نہیں ہے۔ ہمیں یہ ذہن میں رکھنا ہوگا کہ اب ہمیں دباؤ کے حالات کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے۔ ہمیں سلاگ اووروں میں بولنگ نہیں کرنی پڑی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیڈن پارک میدان ایڈیلیڈ اوول، ایم سی جی اور واکا سے چھوٹا ہونے کی وجہ سے گیند بازوں کو اپنی لینتھ میں تبدیلی کرنی ہوگی۔انہوں نے کہابڑے میدانوں پر کھیلنے کے بعد چھوٹے میدانوں پر کھیلتے وقت فرق محسوس ہوتا ہی ہے۔ آپ کو اپنی لائن تبدیل کرنی پڑتی ہے لیکن میدان کے سائز کے بارے میں زیادہ سوچنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔موہت نے کہادونوں ٹیموں کیلئے یہ اسی طرح ہے۔ آپ کو اپنی طاقت پر توجہ مرکوز کرکے بہترین کارکردگی کی کوشش کرنی ہوگی۔ایشانت شرما کے زخمی ہونے پر ٹیم میں شامل کئے گئے موہت نے کہا کہ سہ رخی ون ڈے سیریز کے دوران پرتھ میں گزارے گئے وقت کا انہیں فائدہ ملا۔انہوں نے کہامجھے نہیں لگتا کہ اصلاح کیلئے مجھے کم وقت ملا تھا۔ میں سہ رخی سیریز کا حصہ تھا جس سے مجھے حالات کو سمجھنے میں مدد ملی۔