نئی دہلی،11 مارچ (یو این آئی) دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے کوئلہ گھپلے کے معاملے میں سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کو سمن جاری کرکے 8 اپریل کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے ۔ سی بی آئی کے خصوصی جج بھرت پراشر نے کوئلہ بلاکوں کے الاٹمنٹ کے معاملے کی سماعت کے بعد سابق وزیر اعظم کو صنعت کار کمار منگلم برلا ، کوئلے کے سابق سکریٹری پی سی پاریکھ ،میسرس ہنڈلاکو کے اہلکاروں ایس شوبھیندو امیتابھ اور ڈی بھٹاچاریہ کو سمن جاری کرکے ایک ملزم کے طور پر عدالت کے سامنے پیش ہونے کو کہا۔ یہ سمن تعزیرات ہند کی دفعات ، مبینہ
مجرمانہ سازش اور انسداد بدعنوانی قانون کے دیگر ضابطوں کے تحت جاری کئے گئے ہیں۔ عدالت نے ڈاکٹر سنگھ کو ایک ملزم کی حیثیت سے 8 اپریل کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے اس پر سابق وزیراعظم نے کہا‘‘ میں ہر طرح کی جانچ کے لئے تیار ہوں اور اس میں سچائی کی جیت ہوگی’’۔انہوں نے کہا کہ ‘
‘میں اس سے پریشان ہوں لیکن جانچ کیلئے تیار ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی قانونی ٹیم سے صلاح و مشورہ کریں گے ’’۔
سینئر وکیل کے ٹی ایس تلسی نے نچلی عدالت کے حکم پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مسر سنگھ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ کانگریس لیڈر رینوکا چودھری نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک نیک انسان کا امتحان لیا جارہا ہے ۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر پرشانت بھوشن نے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمارا عدالتی نظام کتنا صحت مند ہے ۔من موہن حکومت میں وزیر قانون رہے کپِل سبل نے کہا کہ انہیں عدالت کے حکم پر دکھ پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں لیکن ہر شہری کے آئینی حقوق بھی ہیں جن کا ہم دفاع کریں گے ۔ جنتا دل (یو) کے صدر شرد یادو نے کہا کہ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے ۔ قانون اپنا کام کرے گا ۔ اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ مسٹر من موہن سنگھ ایماندار شخص ہیں لیکن جب یہ گھپلہ ہوا تب وہ وزیراعظم کے عہدے پر فائزتھے ۔