لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔گوتم پلی علاقہ میں رہنے والے ایک ریلوے ملازم نے گزشتہ شب پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی۔ ریلوے ملازم کی اپنی ہونے والی منگیتر سے فون پر کہا سنی ہو گئی تھی۔ دیوریا کا رہنے والا ۲۸ سالہ اتل کمار شریواستو چار باغ میں چہارم درجہ ملازم تھا۔ وہ گوتم پلی کے بندریا گاؤں علاقہ میں ریلوے کے کوارٹر میں تنہا رہتا تھا۔ بدھ کی صبح جب وہ کافی دیر تک دفتر نہیں پہنچا تو اس کا ایک ساتھی اس کے گھر آیا ۔
گھر کا دروازہ بند تھا کافی آواز لگانے کے بعد بھی کوئی جواب نہیں ملا جس کے بعد آس پاس کے لوگ بھی مدد کیلئے جمع ہو گئے۔ ایک شخص سیڑھی کی مدد سے اتل کے گھر کے آنگن میں پہنچا تو دیکھا کہ اتل کی لاش چھت میں لگے راڈ میں گمچھے کے سہارے لٹک رہی تھی۔ اطلاع پاکر موقع پر گوتم پلی پولیس بھی پہنچ گئی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے اتل کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ تفتیش کے دوران پولیس کو اس بات کا پتہ چلا کہ اتل کی ایک ماہ بعد شادی ہونے والی تھی۔ کل رات اتل کا فون پر اپنی ہونے والی بیوی سے تنازعہ ہوا تھا شاید اسی وجہ سے اتل نے خود کشی کر لی۔
ریلوے ملازم اتل نے خود کشی کرتے وقت اپنی سیلفی کھینچی اور منگیتر کو واٹس اپ پر بھیج دی۔ واردات کی اطلاع پاکر موقع پر جب پولیس پہنچی اور تفتیش کی تو پولیس کو اتل کے موبائل سے پھندا لگاتے وقت کھینچی گئی اس کی سیلفی ملی۔اتل نے اپنی کھینچی گئی سیلفی ہونے والی منگیتر کو ایس ایم ایس کی تھی۔ اتل کی ہونے والی منگیتر نینی تال بینک میں کلرک ہے۔ اتل کے ذریعہ منگیتر کو بھیجی گئی سیلفی سے ہی اس بات کا اندیشہ ہے کہ واردات سے قبل اتل کی اپنی منگیتر سے کہا سنی ہوئی تھی۔