ہیملٹن۔انگلینڈ کو شکست دے کر کوارٹرفائنل میں جگہ بنا چکی ٹیم بنگلہ دیش کو جمعہ کو عالمی کپ پول اے مقابلہ اپنے گروپ کی سب سے اوپر کی ٹیم اور موجودہ عالمی کپ میں خطاب کی سخت دعویدار نیوزی لینڈ سے ہوگا جہاں وہ کرشمہ کرنے کے مقصد سے اترے گی۔دونوں ہی ٹیمیں کوارٹرفائنل میں اپنی جگہ پکی کر چکی ہیں لیکن ناک آئوٹ سے پہلے دونوں کے لیے خود کو تیار کرنے کا یہ آخری موقع ہوگا۔ ایڈیلیڈ میں ہوئے اپنے گزشتہ میچ میں انگلینڈ کو معجزانہ انداز میں شکست دینے والی بنگلہ دیش کے حوصلے بلند بلند نظر آ رہے ہیں۔ اگرچہ بنگلہ دیش کی شاندار کارکردگی کے باوجود اس میچ میں نیوزی لینڈ کا پلڑا زیادہ بھاری نظر آ رہا ہے اور یہ یقینی ہے کہ گھریلو میدان پر کھیلنے کا اس فائدہ ضرور ملے گا۔نیوزی لینڈ اپنے ابتدائی پانچوں مقابلے جیت کر پول اے میں سب سے اوپر پر قابض ہے۔ اگرچہ اگر بنگلہ دیش اس مقابلے میں نیوزی لینڈ کو شکست دے دیتا ہے تو وہ اپنے گروپ میں نو پوائنٹس کے ساتھ سری لنکا کے پیچھے پہنچ جائے گا اور کوارٹرفائنل میں گزشتہ چمپئن ہندوستان سے بھڑنے سے بچ جائے گا۔بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ کے میدان پر اسے کبھی بھی نہیں ہرایا ہے جبکہ عالمی کپ سہ میزبان نیوزی لینڈ سات میچوں کی ون ڈے س
یریز اپنے نام کر چکی ہے۔
اس کے علاوہ موجودہ ٹورنامنٹ میں وہ اپنے گروپ کی سب سے اوپر کی ٹیم ہے اور اپنے پانچوں مقابلے جیتی ہے۔ اگرچہ اپنے کھلاڑیوں کی چوٹ کا شکار رہی نیوزی لینڈ کی ٹیم کے لیے تھوڑی مشکلات بڑھی ہیں۔ ٹیم کے فاسٹ بولر ایڈم منلے کندھے کی چوٹ سے پریشان ہیں جبکہ کین ولیم کو کچھ دن پہلے بخار ہو گیا تھا۔بنگلہ دیش کے لیے یہ سنہرا موقع ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کو شکست دے کر کوارٹرفائنل میں ہندوستان سے بھڑنے سے بچ جائے۔ بنگلہ دیش اپنے گزشتہ پانچ مقابلوں میں سے صرف ایک ہاری ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے اب تک عالمی کپ میں ایک میچ بھی نہیں ہارا ہے۔
اس کے علاوہ اس نے ورلڈ کپ کے پانچوں میچوں میں اپوزیشن ٹیموں کے تمام دس وکٹ لیے ہیں اور پورے 50 وکٹ ہیں۔اگرچہ نیوزی لینڈ کے وسط میں آرڈر کے بلے بازوں کو دباؤ میں آ جانا پریشانی کی بات ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف کھیلتے وقت ٹیم 151 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے وقت دباؤ میں آ گئی تھی اور صرف ایک وکٹ سے یہ میچ جیتی تھی۔ راس ٹیلر پورے ورلڈ کپ کے دوران فارم میں نظر نہیں آئے جبکہ گرانٹ الیٹ نے ابھی تک پورے ٹورنامنٹ کے دوران 94 گیندوں کا سامنا کیا ہے وہیں لیوک روچک کل 36 گیندوں کا سامنا کر سکے ہیں۔بنگلہ دیش کے تیز گیند باز روبیل حسین پوری فارم میں نظر آ رہے ہیں اور انگلینڈ کے خلاف ہوئے گزشتہ میچ میں اپنی ٹیم کو فتح دلانے میں انہوں نے اہم کردار نبھایا تھا۔
چار وکٹ لے کر مین آف دی میچ رہے روبیل سال 2013 میں ڈھاکہ میں نیوزی لینڈ کے خلاف کرکٹ سیریز میں ایک میچ میں ہیٹرک کے ساتھ 26 رن پر چھ وکٹ لے چکے ہیں۔ہیملٹن کے اسی میدان پر سابقہ مقابلہ ہندوستان اور آئرلینڈ کے درمیان ہوا تھا جس میں گزشتہ چمپئن کو 260 رنز کے ہدف کا تعاقب کرنے میں زیادہ پریشانی نہیں ہوئی تھی لیکن گیند بازوں کے لیے اس پچ پر اچھال ملنا تھوڑا مشکل ہوگا۔ اگرچہ نیوزی لینڈ کے تجربہ کار گیندبازوں کے لئے ان سوئنگ حاصل کرنے میں زیادہ مشکل نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ گھریلو میدان ہونے کا فائدہ بھی ٹیم کو ضرور ملے گا۔بنگلہ دیش کی میزبانی میں دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی جس میں بنگلہ دیش نے جیت درج کی تھی۔
اسی میدان پر سال 2010 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں برینڈن میک کولم اور مارٹن گپٹل نے چھٹے وکٹ کے لیے 339 رنز کی شراکت نبھایا تھا۔ اگر نیوزی لینڈ ٹیم یہ میچ جیت جاتی ہے تو وہ بغیر ایک میچ ہارے ناک آئوٹ اسٹیج میں جانے والی پہلی ٹیم بن کر تاریخ رقم کردے گی۔