سڈنی۔افغانستان کے کوچ اینڈی مولس کو عالمی کپ 2019 کو لے کر اٹھے مسئلے اور ٹیموں کی تعداد 14 سے کم کرکے دس کرنے کی متنازعہ منصوبہ کو لے کر کوئی شک نہیں ہے۔انہوں نے کہا اس کو عالمی کپ کہا جاتا ہے اور اس کا راز نام میں پوشیدہ ہے۔آئرلینڈ ورلڈ کپ میں حصہ لینے والا چوتھا اور آخر ایسوسی ایٹ ملک تھا جو اتوار کو ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا لیکن مولس کی حمایت کرنے والے لوگوں کی تعداد کم نہیں ہوئی ہے۔بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی ٹیموں کی تعداد کم کرنے کی منصوبہ بندی کی دراصل تنقید ہو رہی ہے اور اس میں سچن تندولکر اورا سٹیو وا جیسے بڑے نام بھی شامل ہیں۔طویل عرصے سے آئی سی سی کا
ایسوسی ایٹ ملک رہے آئرلینڈ نے مسلسل تیسرے عالمی کپ میں ٹیسٹ ٹیموں کو شکست دی۔
اس کی ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کے خلاف فتح کو بڑے الٹ پھیر کے طور پر نہیں دیکھا جا رہا ہے۔ اس نے بھی ویسٹ انڈیز کی طرح چھ پوائنٹس حاصل کئے تھے لیکن نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر اس کی ٹیم باہر ہو گئی۔یہاں تک کہ پاکستان کے خلاف اتوار کو ملی ہار کے دوران بھی آئرلینڈ کی طرف سے کچھ کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس کے کپتان ولیم پورٹر فیلڈ نے اس میچ میں سنچری جمائی تھی۔پورٹر فیلڈ نے کہا مجھے یہ سوچنے میں خوشی ہوگی کہ یہ ہمارا آخری ورلڈ کپ میچ نہیں تھا۔ اگر وہ آئی سی سی کھیل کو آگے بڑھانا چاہتی ہے تو اسے کچھ کرنا ہوگا۔ اگر آپ ہمیں ورلڈ کپ سے باہر کر دیتے ہو تو پھر ہمارے لئے کرکٹ سے جڑے رہنے کا کیا مطلب بنتا ہے۔اس بار عالمی کپ میں چار ایسوسی ایٹ ممالک افغانستان،آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور متحدہ عرب امارات نے حصہ لیا تھا۔ ان چاروں ٹیموں نے دکھایا کہ اگر انہیں بڑی ٹیموں سے مسلسل کھیلنے کا موقع ملے تو وہ خود کوکتنا بہتر بنا سکتی ہے۔اسکاٹ لینڈ نے اپنے تمام میچ گنوائے لیکن پول اے میں اپنے تمام میچ جیتنے والے نیوزی لینڈ کو اس کے خلاف 143 رنز کے ہدف تک پہنچنے میں کافی پسینہ بہانا پڑا تھا۔افغانستان نے پہلی بار عالمی کپ میں حصہ لیا اور کچھ مواقع پر اس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اس میں اسکاٹ لینڈ پر ایک وکٹ سے جیت بھی شامل ہے۔انگلش کاؤنٹی واروکشر کے سلامی بلے باز رہے مولس نے افغانستان کے مقابلے سری لنکا سے کی جس نے 1975 میں غیر ٹیسٹ ملک کے طور پر ورلڈ کپ میں حصہ لیا اور اس کے 21 سال بعد 1996 میں عالمی چیمپئن بننے میں کامیاب رہا تھا۔یہی نہیں افغانستان کے تیز گیند باز حامد حسن اور شاپور جادران، متحدہ عرب امارات کے بلے باز شیمن انور اور اسکاٹ لینڈ کے فاسٹ بولر ڈیوی، جنہوں نے عالمی کپ میں 15 وکٹ لئے، تمام نے ٹورنامنٹ میں اپنی چھاپ چھوڑی۔
مولس نے کہا اگر وہ بہترین ٹیموں کے خلاف نہیں کھیل سکتے ہیں تو پھر وہ خود کو کہاں آزما سکتے ہیں۔