لکھنؤ (نامہ نگار)سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کوفرضی مقدمہ میں پھنسانے کے خلاف کانگریس نے دوشنبہ کو مارچ نکال کر مخالفت کی ۔ ریاستی ہیڈ کوارٹر سے نکلا مارچ حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ پر بیٹھ کرجلسہ میں تبدیل ہوگیا ۔ وہاں پر کارکنوں کوخطاب کرتے ہوئے ریاستی صدر ڈاکٹر نرمل کھتری نے کہا کہ پارٹی اس کے خلاف ہر ضلع میں تحریک چلائے گی ۔ مارچ سے قبل ریاستی ہیڈکوارٹرپر ہوئے مجلس عاملہ کے جلسے میں ڈاکٹر منموہن سنگھ پر مقدمہ لگانے اور کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کی جاسوسی کرانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تجویز پاس کی گئی ۔ جلسہ میں پاس تجویز میں سابق وزیر اعظم کو عدالتی سمن دلاکر کانگریس کا بدنام کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ وہیں کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کی جاسوسی کی مذمت کی ۔ مجلس عاملہ نے تجویز میں کہا کہ گجرات میں بھلے ہی پولیس راجیہ قائم کیا گیا لیکن پارٹی ملک
میں کسی بھی طرح پولیس راجیہ قائم کرنے کے وزیر اعظم کے منصوبو ںکا ڈٹ کرمقابلہ کرے گی ۔ جلسہ کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر سے ڈاکٹر نرمل کھتری کے قیادت میں مارچ نکالاگیا ۔ مارچ میں خاص طور سے کانگریس کے سکریٹری اور سابق رکن پارلیمنٹ راجہ رام پال ،عمران قدوائی رکن اسمبلی ڈاکٹر ریتا بہو گنا جوشی ،گیادین انوراگی ،رادھے شیام کنوجیا، ایم ایل سی دنیش پرتاب سنگھ ،سعید الزماں ،سابق ایم ایل سی ہریش باجپئی ،امیر حیدر ،سراج مہدی ، عرشی رضا،ارشد اعظمی ،ایوب صدیقی سمیت دیگر پارٹی عہدے دار کارکن شامل تھے ۔