تیونس ۔ تیونس کے دارالحکومت میں مسلح افراد نے پارلیمان اور اس کے نزدیک واقع عجائب گھر پر حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں انیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
تیونس کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق حملہ آور کلاشنکوفوں سے مسلح تھے اور انھوں نے باردوعجائب گھر اور پارلیمان پر فائرنگ کے بعد بعض افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔ان کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والوں میں سترہ غیرملکی سیاح اور ایک تیونسی شہری ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان محمد علی العروی نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے باردو میوزیم پر حملہ کیا ہے اور حملہ آوروں کی تعداد دو یا اس سے زیادہ ہے۔پارلیمان پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی تھی۔قبل ازیں تیونس کے سرکاری خبررساں ادارے نے بتایا تھا کہ پولیس اور مسلح حملہ آوروں کے درمیان پارلیمان کی عمارت کے اندر فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
العربیہ نیوز چینل نے بتایا ہے کہ حملے کے وقت پارلیمان کا اجلاس جاری تھا جس کے بعد پارلیمانی کمیٹیوں نے اپنے اجلاس معطل کردیے۔ایک رکن پارلیمان مونیا ابراہیم نے بتایا ہے کہ حملے کے فوری بعد ارکان کو مرکزی ایوان میں اکٹھا ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔
برطانوی خبررساں ادارے رائیٹرز نے ایک سرکاری ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ تیونسی سکیورٹی فورسز نے باردو میوزیم کی عمارت میں دو جنگجوؤں کا محاصرہ کر لیا ہے اور پولیس کے بعد انسداد دہشت گردی کے یونٹ بھی جائے وقوعہ پر طلب کر لیے گئے ہیں۔