اسٹاک ہوم: بیلجیئم نے لاعلاج مریضوں کو موت سے ہمکنار کرنے کے حوالے سے ہالینڈ پر سبقت حاصل کرلی ہے، جسے اس طرز کی موت کے ریکارڈ کی بناء پردنیا بھر کا دارالحکومت قرار دیا جاتا ہے۔
یہ تحقیق نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شایع ہوئی ہے، جس کے مطابق بیلجیئم میں 18 فیصد مریضوں کو زہریلے انجکشن دے کر انہیں خودکشی میں مدد دی جاتی ہے یا پھر انہیں گہرے کوما میں داخل کرکے مرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔
نیشنل ریویو کی رپورٹ کے مطابق اس طرح کی 6.3 فیصد موت میں معالجین ملوث ہوتے ہیں
، جو مریض کی درخواست پر اس کو زہریلے انجکشن دے کر خودکشی میں مدد دیتے ہیں یا پھر کسی واضح درخواست کے بغیر بھی ایسا کرتے ہیں۔
لیکن صرف یہی نہیں بلکہ بارہ فیصد کو مسکن دوا دے کر انہیں کوما میں داخل کردیا جاتا ہےاور ان کی موت تک انہیں خوراک نہیں دی جاتی۔
اس تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے مریضوں کی یوں ہلاکت کے حوالے سے معالجین، مریضوں اور ان کے اہلِ خانہ میں حمایت بڑھ رہی ہے۔
اگر اس فیصد کو امریکا پر لاگو کیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ لگ بھگ ایک لاکھ پچاس ہزار مریض سالانہ معالجین کی مدد سے موت سے ہمکنار کیے جاتے ہیں۔