ایڈیلیڈ۔کرکٹ کے 11ویں ورلڈ کپ مقابلوں کے تیسرے کوارٹر فائنل میچ میں 214 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیانے چاروکٹ کے نقصان پر216رن بنالئے۔اورسیمی فائنل میں اپنی جگہ یقینی کرلی۔اب اس کاسامناسیمی فائنل میں ہندوستان سے ہوگا۔آسٹریل
یا کے آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز ایرون فنچ تھے جنھیں سہیل خان نے دو رن کے انفرادی اسکور پر ایل بی ڈبلیو کیا۔ انھوں نے امپائر کے فیصلے کے خلاف ریویو بھی لیا لیکن بچ نہ سکے۔دوسری وکٹ کے لیے وارنر نے اسمتھ کے ساتھ مل کر 34 رنز بنائے تاہم جب آسٹریلیا کا اسکور 49 پر پہنچا تو وہاب نے وارنر کو آؤٹ کر کے پاکستان کو دوسری کامیابی دلوائی۔وہاب نے ہی مائیکل کلارک کو آؤٹ کیا۔ایڈیلیڈ میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستانی بیٹنگ ایک بار پھر نہ چل سکی اور پوری ٹیم 50ویں اوور میں 213 رن بنا کر آؤٹ ہوگئی۔پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا تو پاکستانی بلے باز ایک مرتبہ پھر اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل کرنے میں ناکام نظر آئے۔گذشتہ دو میچوں میں پاکستان کی فتح میں کلیدی کردار ادا کرنے والے سرفراز احمد اس بار دس رنز ہی بنا سکے۔
حارث سہیل پاکستان کی جانب سے ٹاپ اسکورر رہے جنھوں نے 41 رنز بنائے۔ انھوں نے ابتدائی نقصان کے بعد مصباح الحق کے ساتھ مل کر تیسری وکٹ لیے 73 رنز کی اہم شراکت قائم کی۔مصباح الحق نے 34، صہیب مقصود نے 29، شاہد آفریدی نے 15 گیندوں پر 23 اور عمر اکمل نے 20 رنز کی اننگز کھیلیں تاہم جب ٹیم کو وکٹ پر ان کی ضرورت تھی، تبھی یہ سب غیر ضروری شاٹس کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے۔آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک کا پیٹ کمنز کی جگہ جوش ہیزل وڈ کو کھلانے کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور ہیزل وڈ چار وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بولر رہے۔ان کے علاوہ مچل اسٹارک نے دو وکٹیں لیں اور اس ورلڈ کپ میں اپنی وکٹوں کی تعداد 18 کر لی اور ایک بار پھر ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بن گئے۔جوش ہیزل وڈ نے چار وکٹیں لے کر اپنے انتخاب کو درست ثابت کیاکوارٹر فائنل سے پہلے پول مقابلوں میں آسٹریلیا پول اے میں دوسرے نمبر پر رہا تھا۔ اس نے اپنے پول میں چھ میں سے چار میچ جیتے اور وہ صرف نیوزی لینڈ سے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے ہارا تھا۔دوسری طرف پاکستان نے جہاں ابتدائی دو میچوں میں ہندوستان اور ویسٹ انڈیز سے شکست کھائی وہیں یہ ٹیم اس کے بعد سے لگاتار چار میچ جیت کر کوارٹر فائنل میں پہنچی ہے۔آسٹریلیا ماضی میں چار مرتبہ جبکہ پاکستان ایک بار یہ ٹورنامنٹ جیتنے میں کامیاب رہا ہے اور پاکستان کی واحد فتح 1992 میں تھی اور اس وقت بھی ٹورنامنٹ کی میزبانی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ہی کر رہے تھے۔ورلڈ کپ مقابلوں میں پاکستان اور آسٹریلیا ماضی میں آٹھ بار مدِمقابل آ چکے ہیں جن میں سے دونوں نے چار چار میچ جیتے ہیں۔تاہم پاکستان سنہ 2005 کے بعد سے آسٹریلیا کے خلاف اس کی سرزمین پر کوئی میچ نہیں جیت پایا ہے۔وہیں مصباح الحق نے بطور کپتان ون ڈے کرکٹ میں تین ہزار رنز مکمل کر لئے، عمران خان کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے دوسرے کپتان ہیں۔ اننگز کی دوسری ہی گیند پر بولڈ ہوئے پر آئوٹ نہیں، بطور کپتان تین ہزار رنز مکمل کر لئے، قومی ٹیم کے اوپنرز کے جلد آئوٹ ہونے کے بعد کپتان مصباح الحق بیٹنگ کیلئے آئے تو دوسری ہی بال پر گیند پیڈ اور وکٹ کو چھو کر گزر گئی ایل ای ڈی لائٹ تو روشن ہوئیں پر بیلز نہ گریں۔ امپائر نے ناٹ آئوٹ قرار دیا۔ چانس ملنے کے بعد مصباح الحق نے حارث سہیل کے ساتھ اننگز کو سنبھالا اور چونتیس بنا کر بطور کپتان تین ہزار رنز مکمل کئے۔ وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے دوسرے قومی کپتان بن گئے۔ مصباح الحق نے ستاسی میچز میں چوالیس اعشاریہ آٹھ دو کی اوسط سے تین ہزار تین رنز بنائے۔ اس سے قبل سابق کپتان عمران خان نے ایک سو انتالیس ون ڈے میں ایک سنچری کی مدد سے تین ہزار دو سو سینتالیس رنز اسکور کئے تھے۔