دنیا بھر میں ہر سال تمباکو نوشی اور اس سے جڑی بیماریوں کے باعث جو چھ ملین سے زائد انسان ہلاک ہو جاتے ہیں، ان میں سے ہر ایک اوسط عالمی ٹوبیکو انڈسٹری کو سات ہزار امریکی ڈالر کے برابر فائدہ پہنچاتا ہے۔ برطانوی دارالحکومت لندن سے جمعرات انیس مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق یہ بات بین الاقوامی سطح پر انسانی صحت کے تحفظ کے لیے کوشاں اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے خلاف سرگرم تنظیم ورلڈ لَنگ فاؤنڈیشن World Lung Foundation کی طرف سے بتائی گئی ہے۔WLF نامی اس تنظیم کے مطابق ۲۰۱۴ میں دنیا بھر میں ۵ء۸؍ ارب سے زائد سگریٹ پیے گئے۔ اس سے ایک سال پہلے۲۰۱۳ میں بھی یہ تعداد قریب اتنی ہی رہی تھی۔ مجموعی طور پر دنیا کے محض چند ملکوں میں اگر تمباکو نوشی کے رجحان میں زیادہ عوامی شعور کے نتیجے میں کمی ہوئی ہے تو آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین میں یہ جان لیوا رجحان مسلسل
زیادہ ہو رہا ہے۔ڈبلیو ایل ایف اور امریکی کینسر سوسائٹی کی طرف سے تمباکو نوشی اور اس کے اثرات کے حوالے سے ہر سال جو عالمی ’ٹوبیکو اٹلس‘ تیار کی جاتی ہے، اس کے تازہ ترین ایڈیشن میں شامل تفصیلی اعداد و شمار سال۲۰۱۳کا احاطہ کرتے ہیں۔ تمباکو کی عالمی صنعت کا ایک سال میں منافع ۴۴ ارب ڈالر اور انسانی ہلاکتیں ۶۳لاکھ سے زائدتمباکو کی عالمی صنعت کا ایک سال میں منافع ۴۴؍ ارب ڈالر اور انسانی ہلاکتیں۶۳ لاکھ سے زائدنئی گلوبل ٹوبیکو اٹلس کے مطابق ۲۰۱۳ میں تمباکو کی عالمی صنعت کو مجموعی طور پر۴۴؍ ارب ڈالر کا فائدہ ہوا۔ اسی دوران تمباکو نوشی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے ہاتھوں دنیا بھر میں ۶ء۳ ملین سے زائد انسان موت کے منہ میں چلے گئے۔ان اعداد و شمار کے مطابق اس طرح پوری دنیا میں سگریٹ نوشی یا دوسری شکلوں میں تمباکو کی دیگر مصنوعات کے استعمال کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے ہاتھوں مرنے والا ہر انسان تمباکو کی عالمی صنعت کے لیے سات ہزار امریکی ڈالر کے برابر خالص منافع کا سبب بنا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر سگریٹ نوشی اور اس کے اثرات کا موجودہ رجحان جاری رہا تو اس صدی کے آخر تک تمباکو کے فعال یا غیر فعال استعمال کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے انسانوں کی کْل تعداد ایک ارب تک پہنچ جائے گی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک چین میں تمباکو نوشی کا رجحان اتنا زیادہ ہو چکا ہے کہ وہاں پندرہ برس سے زائد عمر کا ہر شہری اوسطا سال بھر میں سوا دو ہزار سگریٹ پیتا ہے۔