لکھنؤ ۔میٹرو ریل پروجیکٹ کیلئے رہائشی وترقیاتی بورڈ کے ۲۲۶ ویں اجلاس میں دو سو کروڑ روپئے کی منظوری دے دی گئی ۔ واضح رہے کہ بورڈ کو جزوی تعاون کے طور پر میٹرو ریل پروجیکٹ کو یہ رقم دینا تھا ۔بورڈ کے اس اجلاس میں دیگر کئی اہم فیصلے بھی ہوئے بورڈ ارنما سنگھ کو رہائش کیلئے ایک پلاٹ بھی آئوٹ آف ٹرن کے تحت مہیا کرائے گی ، واضح رہے کہ کوہ پیما ارنما سنگھ نے پیرسے معذور ہونے کے باوجود ریاست اتر پردیش کا نام روشن کیا تھا ۔
بورڈ کا یہ اجلاس سکریٹری برائے رہائش وشہری منصوبہ بندی کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں رہائشی کمشنر ایم کے سدرم ، سکریٹری آر پی سنگھ بھی شریک ہوئے ۔اجلاس سے متعلق سکریٹری آر پی سنگھ نے بتایا کہ ایک پیر سے معذور ہونے کے باوجود پہاڑ کی چوٹی فتح کرنے والی ارنما سنگھ کو دو سو مربع میٹر قطعہ اراضی موجودہ شرح پر دئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ یہ قطعہ اراضی برندا ون یوجنا میں بغیر لاٹری نکالے آئوٹ آف ٹرن کے تحت دیا جائے گا جس کی قیمت تقریبا ۲۸ سے ۳۰ لاکھ روپئے ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ اودھ وہار اسکیم کے سیکٹربی میں مجوزہ کثیر منزلہ بھاگیہ رتھ انکلیو میں ۷۸۰ فلیٹ ، سیکٹر تین میں کثیر منزلہ شہری اسکیم کے تحت ۱۶۸ ، سیکٹر آٹھ میں گنگوتری انکلیو میں ۷۸۴ اور منڈا کلی انکلیو کے ۷۵۰ فلیٹوں کی تعمیر کیلئے مختلف مدوں میں رقم جاری کرنے کی بورڈ نے منظوری دی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بورڈ کے صدر نے ہدایت دی ہے کہ تمام افراد کو وقت سے مکان مل جانے چاہئیں ۔ حالانکہ بورڈ نے اپنے ملازمین کو نجی طور پر خریداری پر روک لگا دی ہے اس فیصلے کے بعد اسٹاف کے لوگ یہاں کوارٹر نہیں خرید سکیں گے ۔ حالانکہ یہ ضابطہ پہلے سے نافذ ہے لیکن اس بار بورڈ نے اس کو آئینی طور پر منظوری دے دی ہے ۔ اجلاس میں ہوئے فیصلے کے مطابق اودھ وہار اسکیم کی زمین کی شرح ۱۳ ہزار فی مربع میٹر کی جگہ ۱۵ ہزار فی میٹر مربع وصول کی جائے گی ۔ برندا ون اسکیم سیکٹر ۱۵ کی کمرشیل زمین کو مکس زمین میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔حالانکہ بورڈ کو اس کیلئے لکھنؤ ترقیاتی اتھارٹی سے اجازت لینا ہوگی ۔
اجلاس میں نیلامی میں کمپنیوں کیلئے نافذ ریزرویشن کو بھی ختم کر دیا گیا ہے ، بورڈ کے سکریٹری آر پی سنگھ نے بتایا کہ اب عام نیلامی میں تمام کمپنیوں کیلئے ایک ہی ضابطہ ہوگا۔اسی طرح اجلا س میں سرمایہ کاری کے طور پر قطعہ اراضی کے الاٹمنٹ کو بھی ختم کر دیا گیا ہے ۔
بورڈ کی اسکیموں میں تقریبا اسی فیصد لوگ سرمایہ کاری کیلئے رقم لگا کر زمین الاٹ کراتے ہیں ۔ اس پر کوئی تعمیر نہیں کرائی جاتی بلکہ جب بھی منافع ملتا ہے زمین بیچ دی جاتی ہے۔ اسی لئے اس کو اب منسوخ کر دیا گیا ہے اسی طرح دو ہزار مربع میٹر سے دس ایکڑ تک کی اراضی کی براہ راست نیلامی نہیں ہوگی بلکہ ایل ڈی اے اور جی ڈی اے کی بنیاد پر جلد ا سکے لئے ٹنڈر نکالا جائے گا اور تکنیکی ومالی بڈ مانگی جائے گی ۔لکھنؤ اور این سی آر میں نافذ اس ضابطہ کی وجہ سے تکنیکی بڈ کی جانچ کے بعد ہی نیلامی ہوگی ۔
اجلاس میں ہوئے فیصلے کے مطابق برندا ون اسکیم کے پاس پارکنگ کیلئے سابقہ حکومت نے بتیس ایکڑ زمین چھوڑی تھی مگر اس پر تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے اب یہاں بارہ ایکڑ زمین پر سپر اسپیشلٹی اسپتال تعمیر کیا جائے گا ۔ بورڈ کے اجلاس میں مالی وسائل کا بھی انتظام کیا گیا ہے اسی کے تحت اودھ وہار اسکیم میں اودھ شلپ گرام کیلئے بورڈ کی منظوری مل گئی ہے ۔ یہاں بورڈ میوزیم ،پی وی آر اور بین الاقوامی سطح کا ایئر کنڈیشن فوڈکورٹ تعمیر کرے گا اس سے جہاں بورڈ کو مالی فائدہ ہوگا وہیں دستکاروں کیلئے بھی کمائی کے مواقع میسر ہوں گے ۔