امریکی صدر براک اوباما نے مصر میں محمد مرسی کی حکومت کو معزول کئے جانے کے بعد مصر کو ایک درجن ایف 16 طیاروں کی منتقلی کو روکے جانے کا حکم معطل کرتے ہوئے یہ طیارے قاہرہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وائٹ ہائوس کے مطابق اوباما نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کو فون پر بتایا ہے کہ 2013ء میں منجمد کی گئی اس فوجی ڈیل کو دوبارہ بحال کردیا گیا ہے۔
امریکا کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب مصر یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی سربراہی میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور ساتھ
ہی لیبیا میں دولت اسلامیہ عراق و شام [داعش] کے خلاف کارروائیاں کررہا ہے۔
امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ترجمان برناڈیٹ میہان کا کہنا تھا ” اس فیصلے سے امریکا اور مصر کے فوجی امداد کے تعلق کے قیام میں مدد ملے گی جس سے 21 ویں صدی میں سیکیورٹی مشکلات کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
اعلیٰ ترین ٹیکنالوجی سے لیس ان جہازوں کے علاوہ اوباما نے مصر کو 20 ہارپون میزائل اور 125 ایم1 اے1 ابرامس ٹینک کٹیں بھی دینے پر اتفاق کیا ہے۔
واشنگٹن ہر سال مصر کو 1٫5 ارب ڈالر کی امداد دیتا ہے جس میں سے 1٫3 ارب ڈالر امداد فوجی نوعیت کی ہوتی ہے۔ مرسی حکومت کی معزولی کے بعد تقریبا 650 ملین ڈالر کی فوجی امداد روک لی گئی تھی۔