لکھنؤ(نامہ نگار)ٹریفک پولیس نے بدھ کو آپریشن کلین چوراہا مہم پرانے شہر کے چوک علاقہ میں چلائی۔ بے ترتیب سڑک کے درمیان کھڑی گاڑیوں ، سڑک پر سواری اتار و بٹھال رہی ٹیکسیوں کے خلاف جب ٹریفک پولیس نے کارروائی شروع کی تو چوک کے کچھ تاجروں نے پولیس کی کارروائی کی سخت مخالفت کی۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ جب ان کے پاس پارکنگ کی سہولت نہیں ہے تو وہ کہاں پر اپنی گاڑیاں پارک کریں۔ انہوں نے پولیس سے پارکنگ سہولت کا مطالبہ کیا ٹریفک پولیس نے تاجروںکو سمجھاتے ہوئے کہا کہ اس بات سے انکار نہیں کیا جا رہا ہے کہ آپ لوگوں کے پاس چار پہیہ و دو پہیہ گاڑیوں کو کھڑا کرنے کیلئے پارکنگ نہیں ہے لیکن اگر یہی گاڑیاں ترتیب سے کھڑی کی جائیں تو لوگوں کوجام سے کچھ راحت مل سکتی ہے۔ مہم کے تحت بدھ کو میڈیکل کالج چوراہے سے کملا نہرو کراسنگ ہوتے ہوئے چوک تھانہ سے چوک چور
اہا تک روڈ کے دونوں طرف آپریشن کلین چوراہا مہم چلائی جس میں ٹریفک پولیس کی ٹیم کے ساتھ ہی میونسپل کارپوریشن کا انفورسمنٹ دستہ و سول پولیس بھی موجود تھی۔
مہم کے تحت ہوئی کارروائی
بغیر ڈی ایل و دستاویز کے چلنے والوںمیں ۲۶۵ چالان کئے گئے مہم کے دوران کل ۸گاڑیاں سیز کی گئیں ۳گاڑیوں کو تیز رفتار میں چالان کیا گیا ۳۹ گاڑیاں کرین سے اٹھائی گئیں جن کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اسی کے ساتھ ساتھ ۱۶۱۲۵۰ روپئے جرمانہ وصول کیا گیا ۔ کارروائی کے دوران موقع پر ۸گاڑیوں کو کرین سے اٹھاکر سیز کیا گیا۔ ۱۸ چارپہیہ گاڑیوں اور ۴۲ دو پہیہ گاڑیوں کا چالان کیا گیا۔ نوپارکنگ زون میں لگائی گئی دکانیں ، ٹھیلے ، خونچوں کو ہٹواتے ہوئے انہیں ہدایت دی گئی۔ اس علاقہ میں کھڑے و چلائے جا رہے آٹو وکرم ڈرائیوروں اور دیگر دکانداروں ، ٹھیلوں، خونچے والوں کا مذاکرہ کر کے انہیں ٹریفک ضوابط کو یقینی بنانے اور ناجائز قبضے نہ کرنے کے بارے میں سمجھایا گیا۔
کوئن میری اسپتال کے سامنے کھڑی
گاڑیوں کے خلاف ہوئی کارروائی
کوئن میری اسپتال کے باہر ناجائز طور سے چل رہے گاڑی اسٹینڈ کو ہٹایا گیا در اصل چوک علاقہ میں کئی مقامات ایسے بھی ہیں جہاں پر اسٹینڈ کے نام پر علاقے کے شہ زورقسم کے افراد وصولی کرتے ہیں جب موقع پر ٹریفک پولیس کی ٹیم پہنچی اور ناجائز قبضے کے خلاف کارروائی شروع کی تو پتہ چلا کہ جس اسٹینڈ پر ٹوکن لگایا جا رہا ہے وہ ناجائز طور سے چل رہا ہے۔