لاہور۔پاکستانی اپنے گیندبازی ایکشن کا دوبارہ تجزیہ کروانے کیلئے جلد ہندوستان کے شہر چنئی جائیں گے جہاں شری راماچندرا یونیورسٹی میں ان کا ٹیسٹ لیا جائے گا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ پی سی بی کی درخواست پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے محمد حفیظ کے دوبارہ ٹیسٹ کروانے کے لیے نو اپریل کی تاریخ دی ہے۔34 سالہ آف اسپنر محمد حفیظ کے گیندبازی ایکشن گزشتہ برس نومبر میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران رپورٹ ہوئی تھی جس نے پاکستان ٹیم کی عالمی کپ کی تیاریوں کو بری طرح متاثر کیا تھا۔محمد حفیظ نے دسمبر میں لفبرا یونیورسٹی سے اپنے بولنگ ایکشن کا بائیو میکنک تجزیہ کروایا تھا جس کے بعد ان کے بولنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ حفیظ سے قبل پاکستان کے ہی سعید اجمل کے بولنگ ایکشن کو بھی غیر قانونی قرار دے کر انھیں بولنگ کروانے سے روک دیا گیا تھا۔تاہم رواں سال کے آغاز میں ہی سعید اجمل کو ان کے ایکشن کے کامیاب تجزیے کے بعد بولنگ کروانے کی اجازت مل گئی تھی جس کے بعد وہ اپریل میں پاکستان کے دورہ بنگلہ دیش کے لیے دستیاب ہیں۔پاکستان دورہ بنگلہ دیش کے دوران دو ٹیسٹ میچز کے علاوہ تین ایک روزہ اور ایک ٹی ٹیونٹی میچ کھیلے گا۔محمد حفیظ کو حال ہی میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم میں بطور بیٹسمین شامل کیا گیا تھا لیکن بعد میں ان کے زخمی ہونے کی وجہ سے انھیں واپس وطن بھیج دیا گیا۔محمد حفیظ کو حال ہی میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم میں بطور بیٹسمین شامل کیا گیا تھا لیکن ان کے زخمی ہونے کی وجہ سے انھیں واپس وطن بھیج دیا گیاآل راؤنڈر حفیظ نے سابق پاکستانی آف سپنر ثقلین مشتاق کی خدمات بھی حاصل کیں جس کے بعد رواں برس ہندوستان میں ہی ہوئے ایک غیر رسمی تجزیے کے بعد ان کے بولنگ ایکشن کو درست قرار دیا گیا تھا۔محمد حفیظ اب تک 43 ٹیسٹ 122 ایک روزہ اور 46 ٹی ٹوئنٹی وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔
پاکستان کی خواتین ٹیم کی جانب سے کھیلنے والی جویریہ ودود بھی محمد حفیظ کے ساتھ اپنے بولنگ ایکشن کے تجزیے کے لیے ہندوستان کے شہر چنئی جائیں گی۔جویریہ ودوود کا بولنگ ایکشن سنہ دوہزار دس میں رپورٹ ہوا تھا۔ وہ اب تک 59 ایک روزہ اور 56 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکی ہیں۔خیال رہے آئی سی سی نے گزشتہ سال غیر قانونی بولنگ ایکشن والے بولرز کے خلاف کریک ڈاؤن آغاز کیا تھا اور چھ مہینوں میں نو بولرز کو بولنگ کروانے سے روک دیا گیا تھا۔