لکھنؤ(نامہ نگار)مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے ریاستی حکومت پر وقف بدعنوانی کے ملزمین کو بچانے کا الزام عائد کیا۔ انہوںنے کہا کہ حکومت جرائم پیشہ عناصر کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ پریس کلب میں صحافیوں کو خطاب کرتے ہوئے مولانا نے وقف بورڈ کے چیئر مین پر رشوت لے کر متولیوں کو مقرر کرنے کا الزام عائد کیا۔ مولانا نے کہا کہ وقف بورڈ بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ کا ان کا پرانا مطالبہ ہے جس پر ریاستی حکومت نے سی بی سی آئی ڈی جانچ کرائی۔ جانچ میں وقف بورڈ چیئر مین سمیت دیگر افراد کے خلاف دھوکہ دہی، دھاندھلی اور بدعنوانی کے چھ معاملے درج ہوئے۔
مولانا نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پوری ریاست میں وقف جائیدادوں پر غیر قانونی
طریقے سے پلاٹنگ اور بلڈر ایگریمنٹ کئے جا رہے ہیں۔ وقف بورڈ چیئر مین نے بورڈ میں اپنی واپسی کیلئے ہی مدت کار ختم ہونے سے قبل بڑی تعداد میں متولیوں کو ہٹا دیا۔ مولانا نے ریاستی حکومت سے وقف بورڈ کی ووٹر فہرست کی جانچ کرا کر فہرست صحیح کرانے کے بعد الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔
۶ کو کھلے گا قومی وکاس منچ دفتر
مولانا کلب جواد نقوی نے بتایا کہ قومی وکاس منچ کے پہلے دفتر کا افتتاح ۶؍اپریل کو ہوگا۔ رستم نگر واقع دفتر کا افتتاح شام ۷بجے ہوگا اس موقع پر ایک جلسہ کا انعقاد کیا جائے گا جس میں وقف بورڈ،حسین آباد ٹرسٹ سمیت دیگر معاملات پر گفتگو ہو گی۔ مولانا نے کہا کہ جلد ہی تنظیم کے مرکزی دفتر کا اعلان ہوگا۔پریس کانفرنس کے دوران مولانا رضاحسین، مولانا حبیب حیدر، مولانا محمد میاں عابدی، مولانا فیروز حسین اور دیگر علماء موجود تھے۔