سڈنی؛عظیم دیوارچین کے بارے میں تو آپ نے ضرور سن رکھا ہوگا لیکن چین کی طرف سے تعمیر کی جانے والی ریت کی عظیم دیوار شائد آپ کے لئے نئی بات ہوگی۔ قدیم دور میں دیوار چین خطے میں چین کے مخالفین کے لئے بہت بڑا مسئلہ تھی اور موجودہ دور میں سمندر میں بنائی جانے والی ریت کی دیوار امریکا کے لئے بہت بڑی پریشانی بن چکی ہے۔ امریکی پیسفک فلیٹ کے کمانڈر ایڈمرل ہیری ہیرس نے آسٹریلیا میں ایک
تقریب سے خطاب کے دوران انکشاف کیا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں تقریباً چار مربع کلومیٹر پر مشتمل مصنوعی جزیرہ قائم کیا جاچکا ہے اور اس کے گرد ریت اور کنکریٹ سے دیوار قائم کی جارہی ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ چین کی طرف سے متنازع سمندری علاقے میں جزیرے اور حفاظتی دیوار کی تعمیر پریشان کن معاملہ ہے۔ امریکہ اس منصوبے کو جنوبی چین کے سمندر میں چینی اثر و رسوخ کا بہت بڑا زریعہ اور اپنے اور اپنے اتحادیوں کے مفادات کے لئے بڑا خطرہ سمجھتا ہے۔ بحیرہ جنوبی چین میں چین کی طرف سے مبینہ طور پر مصنوعی جزیرے کی تعمیر اور اس سے پہلے ہونے والی پیشرفت کی وجہ سے ویتنام اور فلپائن کی طرف سے گزشتہ سالوں کے دوران شدید احتجاج کیا جاتا رہا ہے اور امریکا بھی اس معاملے پر مسلسل پریشانی کا اظہار کرتا رہا ہے۔ فلپائن کی طرف سے اقوام متحدہ کی پرماننٹ کورٹ آف آربٹریشن میں چین کے مبینہ توسیعی منصوبے کے خلاف شکایت بھی درج کروائی گئی ہے جبکہ گزشتہ سال چین کی طرف سے ویتنامی ساحل کے قریب اربوں ڈالر کا تیل کا کارخانہ قائم کرنے پر ویتنام میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے نمائندے نے موقف دیا ہے کہ سپریٹلی جزیرے میں جاری آپریشن چینی خود مختاری کی حدود میں ہے اور مکمل طور پر قانون کے مطابق