نئی دہلی۔ گزشتہ چند سال کے سب سے بڑے ڈوپنگ اسکینڈل میں سے ایک میں 21 ویٹ لفٹر کو ممنوعہ ادویات کے استعمال کے الزام میں عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔ان ویٹ لفٹر کو مختلف چمپئن شپ میں ڈوپ ٹیسٹ میں پاجیٹو پایا گیا۔ ان میں سے زیادہ تر یمنانگر میں جنوری میں ہوئی قومی نوجوان اور جونیئر ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں پکڑے گئے۔ہندوستانی ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل سہدیو یادو نے کہا21 ویٹ لفٹر کو ڈوپ ٹیسٹ میں پاجیٹو پایا گیا ہے۔ انہیں عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ ان کے بی نمونوں کی جانچ کے نتائج اب آنے ہیں۔انہوں نے کہا یہ گزشتہ چند سال میں سب سے بڑے ڈوپنگ اسکینڈل میں سے ایک کہا جا سکتا ہے۔ اس میں یونیورسٹی، پولیس کھیل، ریلوے کے مقابلے شامل ہیں۔بی نمونوں کے نتائج بھی پاجیٹو آنے پر پہلی بار غلطی کرنے والوں کو چار سال کے لیے پابندی جھیلنا ہوگا۔قومی ڈوپنگ انسداد ایجنسی نے پہلی بار جرم کرنے والوں کیلئے سزا دو سال سے بڑھاکر چار سال کر دی ہے۔ آئی ڈبلیوایف نے دہلی، پنجاب اور ہریانہ پر بھی ایک سال کی پابندی لگانے کا سوچا ہے جہاں سے سب سے زیادہ ڈوپنگ مجرم نکلے ہیں۔ ان علاقوں کے ویٹ لیفٹر پابندی کی مدت تک کسی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ آئی ڈبلیوایف قوانین کے تحت ایک سال ک
ے اندر اندر دو یا زیادہ ڈوپنگ معاملات میں مجرم پائے جانے پر ریاست فیڈریشن کو دو سال تک آئی ڈبلیوایف کی چمپئن شپسے معطل کیا جا سکتا ہے۔یادو نے کہا کہ محدود ویٹ لفٹر کے کوچوں کو بھی معطل اور جرمانہ جھیلنا ہوگا۔انہوں نے کہا ممنوعہ ادویات کے استعمال کے مجرم پائے گئے ویٹ لفٹر کے کوچوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔قومی نوجوان اور جونیئر ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ کے دوران آٹھ ویٹ لفٹر کو ڈوپ ٹیسٹ میں پاجیٹیو پایا گیا۔پنجاب کی سمرنپریت کور 63 کلو سونے، امرتپال سنگھ 85 کلو سونے اور ارشدیپ کور 58 کلو چاندی بھی ان میں شامل ہیں۔دولت مشترکہ کھیل 2006 کی طلائی تمغہ یافتہ گیتا رانی پنجاب، ہرجیت کور: ہریانہ اور پی کام: چنڈی گڈھ کے علاوہ مہاراشٹر کی کومل وکالے بھی ڈوپ ٹیسٹ میں پاجیٹو پائی گئی۔