لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ باہر منعقد ہونے والے مذاکروں اور سیمیناروں سے ڈاکٹروں کو کافی فائدہ ملتا ہے اس سے علاج کے شعبہ میں ہونے والے نئے تجربوں کا پتہ چلتا ہے جس سے مریضوں کو فائدہ پہنچتا ہے اس لئے ریاستی حکومت صوبائی طبی خدمات کے ڈاکٹروں کو ایسے سیمیناروں اور مذاکروں میں شامل ہونے کیلئے باہر جانے کی اجازت دینے پر سنجیدگی سے غور کرے گی ۔
وزیر اعلیٰ اتوار کو یہاں اندرا گاندھی پرتشٹھان میں منعقد صوبائی طبی خدمات ایسوسی ایشن کے اجلاس کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ ڈاکٹروں کی جانب سے عوام کی خدمت کیلئے کئے جا رہے کاموں کی ستائش کرت
ے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ لوگوں کو ڈاکٹروں پر بہت اعتماد ہے، ڈاکٹر مشکل حالات میں کام کرتے ہیں سوائن فلو جیسے امراض سے جب وہ خوفزدہ ہوتے ہیں ڈاکٹر ایسے مرض میں مبتلا لوگوں کے علاج کیلئے اپنی پرواہ نہ کرتے ہوئے مریضوں کے علاج کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔
وزیر صحت احمدحسن نے کہا کہ کئی سال کے بعد کوئی وزیر اعلیٰ صوبائی طبی خدمات ایسوسی ایشن کے اجلاس میں شامل ہوا ہے۔ میٹرو ریل کے آغاز اور مفت دوا، پیتھا لوجی جانچ اور ایکسرے وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے ریاست کی ترقی کو نئی جہت دی ہے۔ گزشتہ تین سال میں ریاستی حکومت نے محکمہ صحت میں جس پیمانہ پر کام کرایا ہے اتنے بڑے پیمانے پر اس سے قبل کسی ریاستی حکومت نے نہیں کرایا۔ انہوںنے کہا کہ اس اجلاس سے آئے مشوروں سے حکومت اور عوام دونوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔
وزیر مملکت برائے صحت شنکھ لال مانجھی نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں نئے ڈاکٹروں کی بھرتی اور ماہر ڈاکٹروں کی دوبارہ تقرری سے ریاست میں خصوصاً دیہی علاقوں میں صحت خدمات بہتر ہوئی ہیں۔ وزیر مملکت نتن اگروال نے کہا کہ بہتر صحت اور طبی سہولتیں فراہم کرانے کیلئے محکمہ نے گزشتہ تین برسوں میں جو قدم اٹھائے ہیں اس سے لوگوں کا سرکاری اسپتالوں میں علاج کے سلسلہ میں اعتماد اور رجحان دونوں بڑھے ہیں۔ پروگرام کے آخر میں وزیر اعلیٰ نے ایسوسی ایشن کی میگزین ’سنکلپ‘ کا اجراء کیا۔ ایسوسی ایشن کے صدر اشوک کمار یادو اور سکریٹری سچن ویش نے وزیر اعلیٰ کو یادگاری نشان پیش کیا۔ اس موقع پر وزیر سیاسی پنشن راجندر چودھری، پرنسپل سکریٹری اروندکمار، ڈائریکٹر این آر ایچ ایم امت کمار گھوش، ڈائریکٹر جنرل صحت ڈاکٹر وجے لکشمی سمیت ڈاکٹر اور دیگر معززین موجود تھے۔