کولکاتا۔گزشتہ سیشن کی متنازعہ یادیں اب بھی بھلے تازہ ہوں لیکن کل جب یہاں بالی ووڈ ستاروں کی موجودگی والے رنگا رنگ افتتاح تقریب کے ساتھ انڈین پریمیئر لیگ( آئی پی ایل) کے آٹھویں ٹورنامنٹ کا آغاز ہو گا تو اس کے آرگنائزر یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ تمام کی توجہ صرف کرکٹ پر مرکوز رہے۔گزشتہ سال متنازع ٹورنامنٹ کے انعقاد کے بعد آرگنائزر اس سال بھی ایسی امید لگائے ہوئے ہیں۔ سال 2013 میں اسپاٹ فکسنگ کی وجہ بحث میں رہے 47 دن تک چلنے والے اس ٹورنامنٹ کا آغاز بدھ کو موجودہ چمپئن کولکاتا نائٹ رائیڈرس اور ممبئی انڈینس کے درمیان ایڈن گارڈن میں ہونے والے میچ سے ہوگا۔اس سے پہلے افتتاحی تقریب کل ہو گی۔ اس رنگارنگ تقریب میں بالی ووڈ کے سپر اسٹار رتیک روشن، شاہد کپور اور انشکا شرما اپنا جلوہ بکھیریں گے۔ہر بار کی طرح اس بار بھی ٹورنامنٹ میں سال بھر کے مخالف بنے رہنے والے کچھ کھلاڑی ساتھی بن کر کھیلتے ہوئے دکھائی دیں گے۔ ڈیوڈ وارنر اور شکھر دھون حال میں ورلڈ کپ تک ایک دوسرے کو آنکھ دکھاتے رہے لیکن اب وہ سنراجرس حیدرآباد کی جانب سے
ایک ہی ڈریسنگ روم میں بیٹھیں گے۔کئی کھلاڑی اس ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اگلے سال ہندوستان میں ہونے والی ورلڈ ٹی 20 چیمپئن شپ کیلئے خود کا دعوی مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے۔ ہندوستان کے وریندر سہواگ، یوراج سنگھ اور ظہیر خان جیسے تجربہ کار کھلاڑی قومی ٹیم میں واپسی کا دعوی پیش کرنے کا اسے آخری موقع مان کر چل رہے ہوں گے۔ہندوستانی سلیکٹر اگرچہ جو بھی سوچیں لیکن آئی پی ایل ٹیموں کا بھروسہ 33 سال کے یوراج پر ہے جنہیں دہلی ڈیر ڈیولس نے ریکارڈ 16 کروڑ روپے میں خریدا۔ رنجی ٹرافی میں مسلسل تین سنچری لگانے کی وجہ سے یوراج کو یہ فائدہ ہوا تاہم اس کے باوجود ان کو عالمی کپ کی ٹیم میں جگہ نہیں ملی تھی۔یوراج نے امید نہیں چھوڑی ہے۔ انہوں نے کہا علاج سے لوٹ کر واپس کرنے کے بعد دو سال میرے لئے کافی مشکل رہے۔ میں نے سخت محنت کی ہے اور میرا گھریلو سیشن اچھا رہا۔ میں اچھی کارکردگی کے فی یقین ہوں اور امید ہے کہ سب کچھ بہتر ہو گا۔یوراج دہلی ڈیر ڈیولس کی کامیابی کی نقطہ نظر سے کافی اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ ٹیم گزشتہ سیشن میں آخری نمبر پر رہی تھی۔ڈیرڈیولس نے پھر سے مکمل طور پر نئی ٹیم تیار کی ہے۔ یوراج کے علاوہ اس نے 36 سالہ ظہیر خان پر بھی اعتماد کیاہے۔ جنوبی افریقہ کے جے پی ڈومنی کی قیادت والی ٹیم میں ان کے ساتھی پاکستان میں پیدا عمران طاہر بھی ہیں جو ورلڈ کپ کے اپنے کارکردگی کو دہرانے چاہیں گے۔تیز گیند بازی کے شعبہ میں محمد سمیع انتہائی تجربہ کار ظہیر کا ساتھ دیں گے جبکہ یوراج اور سری لنکائی آل راؤنڈر انجیلو میتھیوز ہوں گے۔ کاغذوں پر ٹیم مضبوط نظر آرہی ہے لیکن دیکھنا ہے کہ وہ اسی کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کر پاتی ہے یا نہیں۔کئی اسٹار کھلاڑیوں سے آراستہ دیگر ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور ہے جس نے اب تک آئی پی ایل نہیں جیتا ہے۔ مالک وجے مالیا کی طرح اس ٹیم میں تڑک بھڑک ہے۔ کرس گیل، وراٹ کوہلی اور اے بی ڈی ولئیرس جیسے کھلاڑیوں کی موجودگی میں ٹیم کسی دوسرے بلے باز پر منحصر بھی نہیں رہنا چاہے گی۔آرسی بی کی بلے بازی یقینی طور پر سب سے دھماکہ خیز ہے اور اس بار اس نے اپنی بلے بازی کو اور مضبوط کرنے کیلئے دنیش کارتک پر 10۔5 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔لیکن ورلڈ کپ کے بہترین کھلاڑی رہے مشیل اسٹارک کا گھٹنے کی چوٹ کی وجہ سے تین ہفتے تک کھیلنا مشتبہ ہے اور ایسے میں آرسی بی کا بولنگ اٹیک تھوڑا کمزور لگتا ہے۔ ورو آرون اور اشوک ڈنڈا کو ایسے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔یجوویندرچاہل اور اقبال عبداللہ جیسے اسپنر کوچ ڈینیل ویٹوری سے سیکھ کر اچھا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔دو بار کے چیمپئن چنئی سپرکنگس نے مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ چنئی حالیہ دنوں میں گروناتھ مئپپن اور ٹیم کے مالک آئی سی سی چیئرمین این شری نواسن کی قیادت والی انڈیا سیمنٹ کو لے کر سپریم کورٹ کے فیصلوں کی وجہ سے بحث میں رہی۔مفادات کے ٹکراؤ کے فیصلے کے بعد ٹیم کو چنئی سپرکنگس کرکٹ لمیٹڈ نام کی کمپنی کی ملکیت ٹرانسفر کر دی گئی۔ لیکن ہندوستانی کپتان مہندر سنگھ دھونی کے طور پر چنئی کے پاس ایسا کپتان ہے جو بحران سے آسانی سے نکلنے میں ماہر ہے۔اس بار بھی چنئی نے اپنے سربراہ کھلاڑیوں کو واپس کیا اور عرفان پٹھان، مائیکل ہسی، کائل ایبٹ، راہل شرما وغیرہ کو ٹیم سے جوڑا۔ گزشتہ سات سیشن میں ٹیم سیمی فائنل تک ضرور پہنچی ہے۔موجودہ چیمپئن کولکاتا نائٹ رائیڈرس سنیل نارائن کو لے کر سیشن سے پہلے ہی بحث میں رہی۔ ویسٹ انڈیز کے اس آف اسپنر کو اگرچہ اب بی سی سی آئی نے گیند بازی ایکشن کو لے کر کلین چٹ دے دی ہے۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ سدھرے ہوئے بولنگ ایکشن میں نارائن کتنے مؤثر ہوتے ہیں۔ٹیم نے اس بار انجان سے کھلاڑی کے سی کریپا پر بھی 2۔4 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کے پاس بریڈ ہاگ اور کلدیپ یادو کے طور پر دو چائنامین اسپنر بھی ہیں۔ ٹیم نے جنوبی افریقی اسپنر یوہان بوتھا کو بھی اپنے سے جوڑا ہے۔ اس کا تیز گیند بازی کا شعبہ مورنے مورکل اور امیش یادو سنبھالیں گے۔ممبئی انڈینس کے ساتھی عملے میں کئی بڑے ہیں جس میں رکی پونٹنگ کوچ اور سچن تندولکر ٹیم آئکن ہیں۔ اس نے ورلڈ کپ فاتح آسٹریلوی ٹیم کے رکن آرون فنچ کو لیا ہے۔ اس کے پاس کوری اینڈرسن اور کیرون پولارڈ کے طور پر اچھے آل راؤنڈر ہیں لیکن کپتان روہت شرما سمیت اس کے بلے باز مسلسل ایک جیسا مظاہرہ نہیں کر پاتے ہیں جس سے فرق پیدا ہوتا ہے۔گزشتہ سال کے رنر کنگز الیون پنجاب نے متحدہ عرب امارات مرحلے کے پانچ میچ جیت کر اپنی مہم کی شاندار شروعات کی ہے۔ اس کی ٹیم میں گلین میکسویل، ڈیوڈ ملر اور مشیل جانسن جیسے کھلاڑی ہیں لیکن دیکھنا ہوگا کہ وہ مصروف شیڈول سے کیسے مطابقت بٹھاتے ہیں۔سنراجرس حیدرآباد نے ڈیوڈ وارنر کو اپنا کپتان بنایا ہے۔
اس کے پاس شکھر دھون، ایان مورگن اور کیون پیٹرسن جیسے بلے باز ہیں۔ پیٹرسن لیگ مرحلے میں نہیں کھیلیں گے لیکن پلے آف میں کھیل سکتے ہیں۔