سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی (داعش) نے شام کے شمال مشرقی صوبے الحسکہ میں عیسائیوں کے مذہبی تیوہار ایسٹر کے موقع پر اسّی سال پرانے ایک گرجا گھر کو دھماکے سے تباہ کردیا ہے۔
شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے سوموار کو ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے الحسکہ میں واقع
آشوری گاؤں تل ناصری میں چرچ میں دھماکا خیز مواد نصب کیا تھا اور پھر اس کو اڑا دیا ہے۔سانا نے واقعے میں کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں دی ہے۔اس علاقے میں عیسائیوں اور کردوں کی داعش کے ساتھ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔داعش نے اس گاؤں پر کنٹرول کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ داعش کے جنگجو ماضی میں عراق اور شام میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں عیسائیوں اور اہل تشیع کی متعدد عبادت گاہوں کو مسمار کرچکے ہیں اور انھوں نے بعض انبیاء اور صوفی بزرگوں کے مقابر اور مزارات کو بھی بم دھماکوں میں اڑادیا ہے یا انھیں بلڈوزروں کے ذریعے زمین بوس کردیا ہے۔ان کی اس طرح کی کارروائیوں کے خلاف دوسروں کے علاوہ خود ان کے ہم عقیدہ اہل سنت بھی سخت ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں اور وہ ان سے اس انتہا پسندانہ روش سے باز آنے کے مطالبات کرتے رہتے ہیں۔