گزرتے وقت کے ساتھ ہم اپنی بہت سی اچھی روایات اور اچھی عادتیں ترک کرتے جا رہے ہیں۔ ان ہی میں ایک صبح خیزی کی عادت بھی ہے لیکن اگر آپ اس عادت کو اپنا نا چاہیں تو یہ کوئی ایسا مشکل کام نہیں ۔ سو آج ہی سے طے کر لیں کہ اگلی صبح آپ جلد بیدار ہوں گی اور اپنا الارم علی الصباح اٹھنے کے لئے سیٹ کردیں ۔ اس کے بعد صبح سویرے اٹھنے کے بے شمار فائدوں سے استفادہ کریں۔ علی الصباح اپنے اپنے گھونسلوں سے نکل کر چہچہانے والے پرندے اس بات کی علامت ہیں کہ صبح سویرے جاگنا ایک فطری عمل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو افراد صبح
خیزی کے عادی ہو جاتے ہیں وہ نہ صرف دن بھر تازہ دم ارو ہشاش ب شاش رہتے ہیں بلکہ جلدی اٹھنے کے باعث ورزش کے لئے بھی وقت نکال لیتے ہیں۔جبکہ رات دیر سے سونے اور دیر سے اٹھنے والے لوگوں کے پاس اتنا وقت ہی نہیں ہوتا کہ وہ کوئی ورک آؤٹ کر سکیں۔۲۰۱۴؍Sleep کے تحت کی جانے والی ایک حالیہ ریسرچ سے یہ ثابت ہوا کہ دیر سے جاگنا آپ کو دن بھر سستی کا شکار رکھتا ہے اور یوں آپ کے سارے کام لیٹ ہوتے چلے جاتے ہیں۔ اسٹڈی سے اس بات کی تصدیقی بھی ہوئی کہ صبح سویرے اٹھنے والے زیادہ خوش و خرم رہتے ہیں اور ان لوگوں کے مقابلے میں نسبتاً مثبت سوچ کے مالک ہوتے ہیں جو دیر سے اٹھنے کے عادی ہوں ۔ اسی طرح ۲۰۱۲؍میں کی جانے والی ایک ہیلتھ اسٹڈی نے بتایا کہ سحر خیز افراد سے اٹھنے والوں کے مقابلے میں زیادہ تندرست رہتے ہیں اور اپنے روز مرہ کے فرائض تن دہی کے ساتھ نمٹاتے ہیں۔
خواتین کیلئے یہ بات جاننا بہت کار آمد ہے کہ دیر سے سونے والے لوگ ایک دن میں ۲۴۸؍کیلوریز زیادہ استعمال کرتے ہیں، دو گنا فاسٹ فوڈ کھالیتے ہیں اور سحر خیز افراد کے مقابلے میں آدھے پھل اور سبزیاں بھی نہیں کھاتے ۔ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق بتاتی ہے کہ رات دیر سے سونے والے افراد کا کولیسٹرول لیول اور bmi انڈیکس عموماً بڑھا ہو ہوتا ہے ۔ جبکہ جرمنی میں کی جانے والی ایک اور اسٹڈی سے معلوم ہوا کہ صبح جلدی اٹھنے والوں میں ذہنی تناؤ یا ڈیپریشن کم سے کم دیکھنے میں آتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈپریشن اور دیر سے سونے کی عادت میں گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔ ۲۰۰۹؍میں جرنل آف اپلائیڈ سوشل سائیکا لوجی کے تحت کی جانے والی ایک ریسرچ سے ثابت ہوا کہ صبح سویرے اٹھنے کے عادی افراد زیادہ پر اعتماد اور با عمل ہوتے ہیں۔ زندگی کے بارے میں اعتماد کے ساتھ فیصلے لیتے ہیں اور جب بھی کسی معاملہ میں پیش قدمی کی ضرورت آئے تو اس میں تاخیر نہیں کرتے۔آپ نے دیکھا کہ صبح سویرے اٹھنے کے کس قدر فوائد ہیں لیکن ہم اپنی سستی اور کاہلی کے سبب ان تمام فائدوں سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ یوں تو کھر کے تمام افراد کو صبح جلد اٹھنے کی عادت ہونی چاہئیے ،لیکن حقیقت یہ ہے کہ خاتون خانہ ہونے کی حیثیت سے جہاں آپ پردیگر ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں وہیں یہ بھی آپ ہی کی ذمہ داری ہے کہ خود جلدی اٹھی کر گھر کے دوسرے افراد کے لئے مثال قائم کریں تا کہ وہ بھی آپ کی تقلید کریں۔ بچے زیادہ تر وہی عادتیں اپناتے ہیں جن پر ماں عمل کرتی ہے ، لہٰذا بچے تو سب سے پہلے یہ عمل کو اپنائیں گے ۔ اس کے علاوہ آپ دیکھیں گی کہ جلدی اٹھنے کے باعث آپ کے وقت میں اس قدر برکت ہوگی کہ سہولت کے ساتھ تمام کاسم نمٹانے کے بعد بھی آپ کے پاس خاصا وقت بچ جائے گا۔اہل مغرب کو ایک ریسرچ کے نتیجے میں اس بات کا سراغ ملا ہے کہ اگر آپ صبح جلدی اٹھنے کی عادت اپنانا چاہیںتو اس کے لئے کسی نہ کسی طرح ۳۰ دنوں کے لئے صبح سویرے اٹھنے پر عمل کریں۔ اس کے بعد آپ خود بہ خود اس معمول کی عادی ہو جائیں گے۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ دن بھر پر سکون رہیں گے کیونکہ آپ کو کوئی بھی کام نمٹانے کی افرا تفری نہیں ہوگی اور تمام کام مقررہ وقت کے اندر پورے کر سکیں گے۔