نئی دہلی۔ہاکی ورلڈ لیگ دوسرے دور میں کامیابی سے حوصلہ افزائی ہندوستانی خاتون ہاکی ٹیم نیوزی لینڈ میں کل سے شروع ہو رہے ہاکیس بے کپ ٹورنامنٹ کے اپنے پہلے میچ میں چین سے بھڑے گی۔دونوں ٹیموں کی نظریں جیت کے ساتھ شروعات کرنے پر ٹکی ہے اور کل قریبی مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔ہندوستان اور چین پچھلی بار 2014 ایشیائی کھیلوں میں بھڑے تھے اور تب ہندوستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جیت کے مقصد کے ساتھ اترنے والی ہندوستانی کپتان ریتو رانی نے کہا ورلڈ لیگ میں جیت نے یقینی طور پر ٹیم کو آئندہ ٹورنامنٹ کیلئے حوصلہ افزائی کی ہے۔انہوں نے کہا تمام کھلاڑی اچھی تال میں ہے اور مخالف ٹیم کو سخت ٹکر دینا چاہتے ہیں۔ یہ ہمارے پاس ان کی مہارت پر کام کرنے کیلئے اچھا موقع ہے۔ ہمیں ٹورنامنٹ کا آغاز فتح کے ساتھ کرنے کی امید ہے۔ہاکی انڈیا کے ہائی پرفارمینس ڈائریکٹر رولیٹ اولٹمیس نے کہا کھلاڑیوں نے اس ٹورنامنٹ کیلئے سخت محنت کی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ہماری ٹیم مضبوط ہوئی ہے۔وہیں خطاب کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہندوستانی ٹیم 24 ویں سلطان اذلا شاہ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے آخری لیگ میچ میں عزت بچانے کیلئے کھیلے گی لیکن اس کے سامنے عالمی چمپئن آسٹریلیا کے طور پر سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔اذلا شاہ کپ میںنئے کوچ پال وان کا ہندوستانی ٹیم کے ساتھ پہلا ٹورنامنٹ ہی نہیں تھا بلکہ اس سے ٹیم نے ریو اولمپکس کی تیاریوں کا بھی آغاز کیا۔ابھی تک کے کھیل سے اگرچہ لگتا ہے کہ ہندوستان کو اولمپک میں بہتر کارکردگی کیلئے کافی محنت کرنی ہوگی۔ چار میچوں میں ایک جیت اور ایک ڈرا کے علاوہ دو شکست کے بعد ہندوستان صرف چار پوائنٹس لے کر خطاب کی دوڑ سے باہر ہو چکا ہے۔دوسری طرف گزشتہ چمپئن آسٹریلوی ٹیم نے چاروں میچ جیت لئے ہیں۔
پچھلی بار دونوں ٹیموں کا سامنا دسمبر میں بھونیشور میں ایف آئی ایچ چمپئنز ٹرافی میں ہوا تھا جس میں آسٹریلیا نے ہندوستان کوشکست دی تھی۔کل ہندوستان کے پاس اس سے شکست کا بدلہ لینے کا موقع ہے۔ لیکن اس ٹورنامنٹ میں ٹیم کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ خواب ہی لگتا ہے۔ اگر کل وہ آسٹریلیا کو ڈرا پر بھی روکنے میں کامیاب رہے تو اس سے ان کا حوصلہ بڑھے گا۔وان نے چار ہفتے پہلے ہی ٹیم کی کمان سنبھالی ہے لہذا ان سے پہلے ہی ٹورنامنٹ میں معجزانہ کارکردگی کی امید کرنا جلدبازی ہوگی۔ ان کا اصل امتحان اس سال دسمبر میں ورلڈ لیگ فائنلس میں ہوگا جو رائے پور میں کھیلا جانا ہے۔وان نے کہا تھا ہر بین الاقوامی میچ ہمارے لئے نتائج سے زیادہ اہم ہے کیونکہ اس سے مجھے ان پہلوؤں کے بارے میں پتہ چلے گا جن پر محنت کرنی ہے۔ ہندوستان نے گزشتہ چار میچوں میں بہت خراب نہیں کھیلا لیکن مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائی۔ہندوستانیوں نے گول کرنے کے موقع گنوائے اور ڈیفنس نے آسان گول گنوائے۔ پنالڑی کارنر میں بھی زیادہ کامیابی نہیں ملی جبکہ ٹیم کے پاس وی آر رگھوناتھ اور روپندر پال سنگھ کے طور پر دو عالمی معیار ڈریگ فلکر ہیں۔ ہندوستان نے کناڈا کے خلاف کل آٹھ میں سے صرف دو پنالٹی کارنر پر گول کئے۔وان نے کہا مجھے ڈیفنس کو لے کر فکر ہو رہی ہے۔ ہمارا ڈیفنس بہت خراب ہے۔ ہم نے زیادہ تر میچ آخری مرحلے میں گنوائے۔ ہندوستان کیلئے راحت کی بات فارورڈ لائن فارم میں لوٹنا تھا جس نے کل تین گول کیے۔ وان نے کہا آسٹریلیا کافی مضبوط ٹیم ہے اور یہ بڑا چیلنج ہوگا۔ میں آسٹریلیا کیلئے بھی اسے چیلنج بنانا چاہتا ہوں۔دیگر مقابلوں میں کوریا کا سامنا نیوزی لینڈ سے جبکہ ملیشیاکا کناڈاسے ہوگا۔