نیویارک : سگریٹ نوشی صحت کیلئے خطرناک اور متعدد بیماریوں کا سبب بنتی ہے مگر ایک نئی تحقیق میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ ایک سگریٹ اتنے خطرناک چیزوں سے بھرا ہوتا ہے جسے کوئی بھی ‘ہوش کی حالت’ میں منہ لگانا پسند ہی نہیں کرسکتا۔
اسموک فری فارسیٹھ نامی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ایک سگریٹ میں نیل پالش ریموور سے لیکر چوہے مارنے کا زہر تک نہ جانے کتنے خطرناک کیمیکلز شامل ہیں۔
اس امریکی ویب سائٹ کے مطابق سگریٹ 4 ہزار سے زائد کیمیکلز کا مرکب ہوتا ہے جن میں سے اکثر اس زہریلے فضلے سے ملتے جلتے ہیں جنہیں مشکل سے ہی تلف کیا جا سکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس میں ایسٹون جو نیل پالش ریموور میں استعمال ہوتا ہے، ٹوائلٹ صاف کرنے والا ایمونیا، سنکھیا یا آرسینک زہر، پینٹ، میتھین گیس، کاربن مونو آکسائیڈ مومی کیمیکل سیٹرک ایسڈ، نکوٹین اور دیگر قابل ذکر ہیں۔
واضح رہے کہ سنکھیا زہر چوہے مارنے کیلئے استعمال ہوتا ہے، جبکہ کاربن مونو آکسائیڈ ایک زہریلی گیس ہے جو کینسر کا سبب بھی بنتی ہے۔
اس کے علاوہ سیگریٹ میں فور ملاڈی ہائیڈ بھی موجود ہوتا ہے جو مردہ جانوروں کو محفوظ کرنے کیلئے استعمال کیا جانے والا کیمیکل ہے۔