لکھنؤ(نامہ نگار)آشیانہ پولیس نے ایک بین ریاستی گاڑی چور گروہ کے ایک رکن کو گرفتار کیا ہے پولیس نے اس کے قبضے سے چوری کی چھ لگژری گاڑیاں بھی برآمد کی ہیں اس گروہ کے سرغنہ سمیت چار لوگ ہنوز فرار ہیں۔ گاڑی چوروں کا یہ گروہ دہلی، نیپال، گوالیار تک چوری کی گاڑیوںکو فروخت کرتاتھا۔ پولیس اب گروہ کے باقی لوگوں کی تلاش کر رہی ہے۔
سی او پی جی آئی ہریندر کمار نے بتایا کہ گذشتہ شب آشیانہ پولیس نے لوک بندھو اسپتال کے نزدیک سے جانچ کے دوران مہندرا ایکس یو وی گاڑی کو شک کی بنیاد پر روکا۔ پولیس نے جب سختی سے پوچھ گچھ کی تو ملزم نے بتایا کہ مذکورہ ایکس یو وی گاڑی چوری کی ہے اس پر جعلی نمبر پلیٹ لگی ہے۔ پوچھ گچھ میں ملزم نے اپنا نام بریلی کا رہنے والا امت پاٹھک بتایا۔اس نے بتایا کہ وہ راجو نام کے ایک شخص کے ساتھ مڑیاؤں کے آئی آئی ایم روڈ پر شیوا نام سے کار کا گیراج چلاتاہے۔اس کے بعد پولیس امت کو لے کر گیراج پہنچی گیراج سے پولیس نے چوری کی ایک اسکارپیو، ایک ٹاٹا سفاری، ایک ورنا، ایک سوئفٹ ڈیزائراور ایک بولیرو گاڑی برآمد کی۔ پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی ملزم امت کا ساتھی راجو فرار ہو چکا تھا۔ ملزم امت نے بتایا کہ وہ لوگ راجدھانی سے لگژری گاڑیاں چوری کر کے نیپال، دہلی اور گوالیار میں فروخت کرتے تھے۔ گروہ کا سرغنہ راہل پنڈت ہے۔ گاڑی چوروں کا یہ گروہ بڑے ہی شاطرانہ طور سے واردات انجام دیتا تھا۔ گاڑی چوری کا کام کچھ لوگوں کے حوالے تھا جبکہ چوری کی گاڑیوںکو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچانے کا کام گروہ کے دوسرے لوگ کرتے تھے۔ ایس او آشیانہ نے بتایا کہ گروہ کے سرغنہ جانکی پورم کے راہل، راجواور باقی لوگوں کی تلاش پولیس کر رہی ہے۔ ان لوگوں کی گرفتاری کے بعد اور بھی کئی لگژری گاڑیاں برآمد ہو سکتی ہیں۔ برآمد دو گاڑیاں حضرت گنج علاقے سے چوری کی گئی تھیں سبھی گاڑیوں پر جعلی نمبر پلیٹ لگائی گئی تھی۔
سنسان جگہ پر بنے گیراج پر
پہلے سے لوگوں کوتھاشک
گاڑی چور امت اور راجو کافی عرصے سے آئی آئی ایم روڈ پر ایک گیراج چلا رہے تھے۔ سنسان جگہ پر بنے اس گیراج میں لوگوں کو کئی بار لگژری گاڑیاں دیکھ کر شک بھی ہوا لیکن کسی نے پولیس کو اطلاع نہیں دی۔ ایس او آشیانہ نے بتایا کہ مقامی لوگوں سے بات کی گئی تو پتہ چلا کہ امت اور راجو نے گاؤں کے کچھ لوگوں کو کم قیمت پر گاڑی فروخت کرنے کی بات بھی کہی تھی۔ اتنا سب کچھ آئی آئی ایم روڈ پر چل رہا تھا اور مڑیاؤں پولیس کو اس کی بھنک تک نہیں لگ سکی۔