لکھنؤ(نامہ نگار)بے موسم بارش، کسانوں کی خودکشی اور بحران سے نمٹنے میںناکام رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے رہائی منچ نے ریاستی حکومت سے ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ منچ نے معاملہ پر غیر حساسیت کامظاہرہ کرنے پر پرنسپل سکریٹری کو فوراً ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم کے رہنما انل یادو نے کہا کہ گذشتہ دو دنوں سے ہو رہی بارش سے صرف ایک دن میں ۵۶ کسانوں کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
فیض آباد ردولی کے واجد پو ر گاؤں میں متاثرین کو ۷۵-۱۰۰روپئے کے چیک ، تو بندیل کھنڈ میں ۱۸۶، ۱۸۷ ؍اور ۲۰۰ روپئے کے چیکوں کا معاملہ سامنے آیا ہے جو یہ ثابت کرتا ہے کہ کسانوںکے معاملہ پر ریاستی حکومت پالیسی ساز سطح پر ہی نہیں بلکہ ادارہ جاتی سطح پر بھی ناکام ہو چکی ہے۔ مرکز کے نریندر مودی اور ریاست کے دھرتی پتر ملائم سنگھ کی کسانوں کی خودکشی پر خاموشی واضح کرتی ہے کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں کسانوں کو خودکشی پر مجبور کر رہی ہیں تاکہ کسان کم قیمت پر اپنی زمینیں ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کو فروخت کرنے کیلئے منچ کے رہنمالکشمن پرساد نے کہا کہ مسلسل ہو رہی بارش سے کسانوںکے پاس مویشیوں کو کھلانے کیلئے بھوسا بھی نہیں بچا۔ ایسے میں ریاستی حکومت کو معاوضے کے ساتھ ہی مویشیوں کے چارے کیلئے رقم الاٹ کرنا چاہئے۔