عین العرب : ‘میں نے 400 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا’، یہ الفاظ 7 سالہ کرد بچی کی ویڈیومیں ریکارڈ ہوئے ہیں۔
شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف لڑنے والے کردوں کی ایک سرحدی چوکی پر ایک بچی بھاری بھر کم مشن گن کے ہمراہ موجود ہے، جس کی عکس بند ایک شخص کر رہا ہے جبکہ اس دوران وہ اس 7سالہ بچی سے گفتگو بھی کر رہا ہے۔
ویڈیو میں یہ منظر دیکھا جا سکتا ہے جب گلابی شرٹ میں ملبوس بچی اپنے قد سے بڑی مشین گن سے فائرنگ کرتی ہے، اس دوران جب وہ کئی راؤنڈ فائر کرنے کے بعد رکتی ہے تو ویڈیو بنانے والا شخص اس کو دوبارہ فائرنگ کا کہتا ہے جس پر وہ دوبارہ فائرنگ کرنا شروع کر دیتی ہے۔
اس دوران ویڈیو بنانے والا شخص کہتا ہے کہ ‘ قتل کر دو، قتل کر دو’۔
پھر اس ویڈیو بنانے والے شخص سے گفتگو میں کہتی ہے کہ میں نے داعش کے 400 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
ویڈیو جنوری میں سامنے آئی تھی مگر سوشل میڈیا میں اب تیزی سے شئیر ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ داعش نے شام اور عراق کے بڑے رقبے پر قبضہ کر رکھا ہے اور وہاں الدولۃ السلامیہ کے نام سے ریاست کے قیام کا اعلان کیا ہے، مگر کسی بھی ملک نے اس ریاست کو تسلیم نہیں کیا۔
داعش کے خلاف امریکا کی سربراہی میں کارروائیاں جاری ہیں مگر اس میں کوئی بڑی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔
خیال رہے کہ پہلے داعش پر الزام تھا کہ وہ بھی بچوں کو جنگی سپاہی کے طور پر استعمال کرنے کیلئے تربیت کر رہی ہے۔