لکھنؤ(نامہ نگار)گوسائیں گنج علاقے میں رہنے والے ایک نوجوان نے اپنے اغوا کی جھوٹی کہانی رچی۔ایس او گوسائیں گنج ونود یادو نے بتایا کہ رسول پور عاشق علی گاؤں میں ۲۱سالہ انوج اپنے گھر والوں کے ساتھ رہتاہے ۔انوج کی شادی ہوچکی ہے۔ وہ ہائی اسکول پاس ہے۔ بتایا جاتاہے کہ گذشتہ ۲۱اپریل کی شام وہ اپنے گھر سے نکلا اور پھر غائب ہوگیا۔ دیر رات جب وہ گھر نہیں پہنچا تو گھر والوں نے اس کی تلاش شروع کی۔ فون کرنے پر اس کا فون بند ملا ۔ دیر رات اس کا فون چالو ہوگیا۔ انوج نے فون پر اپنے بھائی انل کو بتایا کہ چار لوگوں نے اس کو اغوا کرلیاہے اور مارپیٹ کر اس کو کہیں لے جارہے ہیں۔ گھر والوں نے فوراً اس کی اطلاع گوسائیں گنج پولیس کو دی۔ پولیس نے اغوا کی بات سنتے ہی تفتیش شروع کی۔ سرویلانس کی مدد سے انوج کے موبائل فون کی لوکیشن ماہر گاؤں میں ملی۔ تفتیش اور سرویلانس کی مدد سے جمعرات کی صبح گوسائیں گنج پولیس نے اھما مئو پل کے نزدیک سے انوج کو گرفتار کرلیا۔ پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ گھر والوں کے خوف سے اس نے اپنے اغوا کی جھوٹی کہانی رچی تھی۔ وہ ۲۱اپریل کی شام اپنی شادی شدہ محبوبہ سے ملنے کیلئے اس کے گھر گیا اور دیر ہونے پر اس نے اغوا کی جھوٹی کہانی رچی۔ انوج نے بتایاکہ گھر کے لوگ اس کو کئی بار خاتون سے دور رہنے کیلئے ڈانٹ بھی چکے ہیں۔انوج کی بات سننے کے بعد پولیس نے اس کے خلاف ۴۲۰،۲۱۱ آئی پی سی کے تحت رپورٹ درج کرتے ہوئے اس کو گرفتار کرلیا۔
گھر والوںنے اطلاع پولیس کو دی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو اغوا کی بات مشتبہ ملی۔ جمعرات کی صبح پولیس نے نوجوان کو اہما مئو علاقے سے گرفتار کرلیا۔ پولیس نے اس کو گرفتار کرکے دھوکہ دہی کے معاملے میں جیل بھیج دیاہے۔