علی گڑھ (نامہ نگار)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا ایم بی بی ایس/بی ڈی ایس کا داخلہ امتحان آج نہایت پر امن ماحول میں علی گڑھ، پٹنہ، گوہاٹی، لکھنؤ، الہ آباد، بریلی، بھوپال، کوذی کوڈ، کولکاتا، حیدرآباد اور سری نگر کے مراکز پر منعقد ہوا۔ اس داخلہ امتحان کے لئے۴۰۵۱۵ ہزار طلبائٔ و طالبات نے درخواست فارم جمع کئے تھے۔ علی گڑھ مرکز پر۸۷۰۵۱ امیدواروں نے داخلہ امتحان میں شمولیت کے لئے درخواست فارم جمع کئے تھے۔جبکہ علی گڑھ سے باہر۰۳۴۶۳امیدواران نے فارم جمع کئے تھے۔
وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل ( ریٹائرڈ) ضمیر الدین شاہ نے یونیورسٹی کے اعلیٰ افسران کے ساتھ کئی امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔ انہوں نے امتحان کو پر امن ماحول میں شفافیت کے ساتھ منعقد کرانے کے لئے یونیورسٹی کے ذمہ داران کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے امیدواران کے سرپرستوں سے ملاقات کرکے انہیں یقین دلایا کہ منتخب طلبأ و طالبات کو یونیورسٹی میں قیام کی بہترسہولیات مہیا کرائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ مسلم یونیورسٹی کا شمار ملک کی تین اہم یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہندوستان میں یہ صفِ اول کی یونیورسٹی بن جائے۔
وائس چانسلر جنرل شاہ نے ویمنس کالج کیمپس میں امیدواروں کے سرپرستوں سے براہِ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داخلہ امتحان کو مکمل طور پر شفاف بنایا گیا ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ یہاں پر امن تعلیمی ماحول میں آپ کے بچوں کی بہتر تعلیم و تربیت ہو۔ امیدواران نے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے مہیا کرائی گئی سہولیات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر جو انتظامات کئے جاتے ہیں وہ ملک کے کسی بھی امتحانی مرکز پر دیکھنے کو نہیں ملتے۔ ساتھ ہی داخلہ کے بعد یہاں پڑھائی کا خرچ دیگرا داروں کے مقابلے کافی کم ہے اسی لئے درمیانی طبقہ کے لوگ بھی اپنے بچوں کو یہاں پڑھانا چاہتے ہیں۔
داخلہ امتحان کو بہتر طور پر منعقد کرانے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ نے چار ٹیمیں تشکیل کیں۔ ایک ٹیم کی قیادت وائس چانسلر کر رہے تھے جبکہ رجسٹرار ڈاکٹر اصفر علی خاں، ڈی ایس ڈبلیو پروفیسرانیس اسمٰعیل اور کنٹرولر امتحانات پروفیسر جاوید اختر نے بھی امتحانی مراکز کا معائنہ کیا۔
امیدواران کے سرپرستوں نے یونیورسٹی کی جانب سے ٹھنڈے پانی اورسخت دھوپ میں بیٹھنے کے لئے شامیانوں کی سہولیات مہیا کرائے جانے کے عمل کو سراہتے ہوئے اے ایم یو میں ہونے و الے داخلہ امتحان کو ایک ماڈل داخلہ امتحان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر تعلیمی اداروں کوبھی اے ایم یو سے ترغیب حاصل کرنی چاہئے۔ان سرپرستوں نے کہا کہ ان کی یہی خواہش ہے کہ ان کے بچے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کریں۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے داخلہ امتحان کی شفافیت کو برقرار رکھنے کی غرض سے یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ کو مختلف مراکز پر نگراں کی حیثیت سے مقرر کیا۔ این ایس ایس کی اے ایم یو اکائی کے علاوہ دیگر سماجی تنظیموں نے امیدواران اور ان کے سرپرستوں کی رہنمائی کے لئے مختلف مقامات پر امدادی رہنما کیمپ لگائے۔امتحان کے دوران امن کی فضا برقرار رکھنے کے لئے پروکٹوریل ٹیم کے اراکین کو جگہ جگہ مقرر کیاگیا تھا۔ ضلع انتظامیہ نے ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے میں اہم تعاون پیش کیا۔
داخلہ امتحان سے قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی این ایس ایس اکائی کے رضاکاران اور این ایس ایس میں فائز ملازمین نے ریلوے اسٹیشن پر امدادی و رہنما کیمپ منعقد کیا ۔این ایس ایس کے پروگرام کو آرڈینیٹر ڈاکٹر محمد یامین کے مطابق اس کیمپ کے ذریعہ دوسرے شہروں سے آئے طلبأ و طالبات کو ان کے مراکز اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے محدود قیام کے نظم کے تعلق سے معلومات مہیا کرائی گئیں اور امیدواران کی ان کے مراکز کے لئے رہنمائی بھی کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی نے این ایس ایس میں بھی امیدواران اور ان کے سرپرستوں کے قیام کا نظم کیا تھا۔
این ایس ایس کی جانب سے داخلہ امتحان کے دن بھی جگہ جگہ امدادی و رہنما کیمپ لگائے گئے جن میں سو سے زائد رضا کاران اور این ایس ایس کے ملازمین نے امیدواران کو ان کے مراکز تک پہنچنے میں تعاون پیش کیا۔اس موقعہ پر محسن ظفرخاں، زیبا رضوی، محمد آصف، مکیش، اکرم، پنکج، موہت عابد علی وغیرہ نے بھرپورتعاون پیش کیا۔