لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ جانکی پورم علاقہ میں سنیچر کی شب ایک کباڑ کے گودام میں گھس کر بدمعاش لاکھوں کا اسکریپ (کباڑ ) لوٹ لے گئے۔ بدمعاشوں نے گودام میں موجود ٹھیکیدار اور دو مزدوروں کو یرغمال بناکر پوری واردات انجام دی۔ لوٹ مار کی اس واردات کی شکایت کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے تفتیش کر کے اس معاملہ کو دبا دیا۔ اب پولیس کا کہنا ہے کہ واردات مشتبہ ہے اور معاملہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ جانکی پورم کے تیواری پور کے سی سی میٹل کارپوریشن کے نام سے ایک فرم ہے اور تیواری پور علاقہ میں ہی کمپنی کا ایک گودام بھی ہے۔اس فرم کے تین پارٹنر ہیں۔ پریہ درشنی کالونی کے رہنے والے پی کے شریواستو ، عالم باغ کے رہنے والے پردیپ آنند اور کانپور روڈ کے ایل ڈی اے کالونی باشندہ ستیش کمار ہیں۔ پی کے شریواستو کے مطابق پاور کارپوریشن کی نیلامی میں ان لوگوں نے الیمونیم کا کباڑ خریدا تھا اور اس کو گودام میں رکھا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ سنیچر کی شب ان کے گودام میں چوکیدار اشوک، دو مزدور انوج اور دلیپ تھے۔ رات میں گودام کی دیوار پھاند کر دو بدعاش داخل ہو گئے۔ بدمعاشوں نے اشوک پر طمنچہ تان کر گیٹ کی چابی مانگی اور دیگر ساتھیوں کو اندرا بلا لیا اس کے بعد کئی بدمعاش ٹارچ، طمنچہ ، رسی اورکپڑا لیکر اندر داخل ہو گئے۔ چوکیدار اشوک نے مخالفت کی توبدمعاشوں نے اس کی پٹائی کر دی۔ اس کے بعد بدمعاشوں نے چوکیدار اور دونوں مزدوروں کے ہاتھ پیر باندھ کر ایک کمرے میں بند کر دیا۔ بدمعاش گودام سے تین لاکھ روپئے کی قیمت کا المونیم کا کباڑ لوٹ لے گئے۔ بدمعاش پورا مال ایک گاڑی میں لاد کر فرار ہو گئے۔ بدمعاش اشوک ، دلیپ اور انوج کے پاس کچھ روپئے اور موبائل بھی لوٹ لے گئے۔ بھاگتے وقت بدمعاشوں نے گودام میں باہر سے تالا ڈال دیا۔ بدمعاشوں کے بھاگنے کے بعد چوکیدار اشوک نے خود کو کسی طرح سے آزاد کیا۔ گودام کا دروازہ باہر سے بند تھا اشوک دیوار پھاند کر باہر آیا اور پڑوسیوں کی مدد سے اس نے گودام مالکان کو فون کر کے پوری واردات بتائی۔ گودام میں لوٹ مار کی اطلاع پاکر موقع پر سب سے پہلے مڑیاؤں پولیس پہنچی۔ پولیس کو تفتیش کے دوران اس بات کا پتہ چلا کہ جائے واردات جانکی پورم ہے تو مڑیاؤں پولیس نے اطلاع جانکی پورم پولیس کو دے دی۔ جانکی پورم پولیس موقع پر پہنچی اور تفتیش کے بعد واپس لوٹ گئی۔
اتوار کی صبح جانکی پورم پولیس پھر گودام پہنچی اور معاملہ کی تفتیش کی۔ اس معاملہ میں گودام کے مالکان نے پولیس کو تحریر بھی دی ہے ۔ فی الحال پولیس نے اس معاملہ میں ابھی کوئی رپورٹ درج نہیں کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لوٹ مار کی پوری واردات مشتبہ ہے اور معاملہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔