لکھنؤ:آر ٹی او کی سخت کارروائی اور مبینہ ناجائز وصولی سے ناراض ٹرک ٹرانسپورٹروں نے بدھ کو کانپور روڈ واقع آر ٹی او دفتر پر جم کر ہنگامہ کیا۔اس دوران ٹرانسپورٹروں نے آر ٹی او دفتر کے سارے کاؤنٹر جبراً بند کروا دیئے اور نعرے بازی کی۔ کافی سمجھانے کے بعد ٹرانسپورٹر خاموش ہوئے اور دفتر میں دوبارہ کام شروع ہو سکا۔ گزشتہ کچھ عرصہ سے آر ٹی او کی انفورسمنٹ ٹیموں کے ذریعہ اوورلوڈنگ والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔ اس کارروائی کے خلاف بدھ کو ٹرک ٹرانسپورٹروں نے آر ٹی او دفتر میں ہنگامہ کیا۔ آپریٹروں کا الزام تھا کہ کارروائی کے نام پر آر ٹی او کے دستے ٹرک ڈرائیوروں سے ناجائز وصولی کرتے ہیں۔ یہی نہیں ٹرک مالک سے ڈرائیور کو بات تک نہیں کرنے دیتے تاکہ وہ موقع پر کاغذ مہیا کرا سکیں۔ ہنگامہ کرنے والوں کا الزام ہے کہ گزشتہ تین دنوں سے وہ دفتر میں افسران سے ملنے کیلئے چکر لگا رہے ہیں۔ بدھ کو افسران نے انہیں ملنے کیلئے بلایا تھا لیکن دوپہر بارہ بجے تک جب کوئی افسر نہیں پہنچا تو ناراض ٹرانسپورٹروں نے دفترکے سارے کاؤنٹر بند کراکر گیٹ بند کرا دیا۔ تقریباً نصف گھنٹہ تک ٹرانسپورٹر من مانی کرتے رہے۔ ایسا تب ہوا جب دفتر احاطہ میں ہی سروجنی نگر تھانہ کی ٹرانسپورٹ نگر چوکی بنی ہوئی ہے۔ تقریباً نصف گھنٹہ بعد ایس او سروجنی نگر نے بات چیت کر کے دفتر کھلوایا اور دوبارہ کام شروع ہوا۔آر ٹی او انفورسمنٹ نرمل پرساد نے بتایا کہ منگل کو ٹرانسپورٹروں نے آر ٹی او انتظامیہ سے ملاقات کی تھی۔ ٹرانسپورٹر چاہتے ہیں کہ انہیں اوور لوڈنگ کرنے کی اجازت دے دی جائے لیکن ایسا قطعی نہیں ہونے دیا جائے گا۔ مسٹر پرساد نے کہا کہ اگر کوئی افسر ناجائز وصولی کرتا ہے تو اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔